مالویناس جزائر سے متعلق ارجنٹائن کے درد کا تریاک ہونا چاہیے!سی ایم جی کا تبصرہ

2022/04/02 19:20:02
شیئر:



اس سال 2 اپریل مالویناس جزائر کی جنگ کے شروع ہونے کی 40 ویں برسی  ہے۔ آج سے 40 سال قبل اسی دن ارجنٹائن اور برطانیہ کے درمیان نوآبادیاتی نظام  کے زیر قبضہ مالویناس جزائر پر اقتدار اعلی حاصل کرنے کے لیے جنگ چھڑ گئی تھی۔ 74 دنوں کے بعد یہ جنگ ارجنٹائن کی شکست پر ختم ہوئی۔ تب سے مالویناس جزائر  کا اقتدار اعلیٰ ارجنٹائن کے لوگوں کے دلوں کا ایک انمٹ درد بن گیا ہے۔

40 سال گزرنے کے بعد بھی ارجنٹائن کی حکومت اور عوام  مالویناس جزائر  کے اقتدار اعلیٰ کے حق سے دستبردار نہیں ہوئےاور انہوں نے  مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ مذاکرات کی میز پر واپس آجائے۔ چین سمیت بہت سے ممالک نے بھی واضح طور پر ارجنٹائن کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے برطانیہ پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی پاسداری کرے اور تنازعہ کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے جلد از جلد مذاکرات دوبارہ شروع کرے۔
تاریخ پر نظر ڈالیں تو مالویناس جزائر کے مسئلے کا درست اور غلط بہت واضح ہے، اور یہ نوآبادیت کی تاریخ کا چھوڑا ہوا مسئلہ ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے ڈی کالونائزیشن 30 سے زائد مرتبہ قراردادیں پاس کر چکی ہے، جن میں برطانوی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ارجنٹائن کے ساتھ تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرے، لیکن ان سب کو برطانیہ نے مسترد کر دیا ہے۔
آج نو آبادیاتی دور ختم ہو چکا ہے ۔ برطانیہ کو  نوآبادیاتی خواب سے باہر نکلنا چاہیے، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرنا چاہیے، ارجنٹائن کے ساتھ بات چیت اور مذاکرات کا آغاز کرنا چاہیے اور مالویناس جزائر کے تنازع کو پرامن طریقے سے حل کرنا چاہیے۔