سینٹر فار ساوتھ ایشیا اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز اسلام آباد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمود الحسن خان کی چائنا میڈیا گروپ سے خصوصی بات چیت
چین نے انسداد غربت کے موئثر اور کامیاب ماڈل کی بنیاد پر پچاسی کروڑ افراد کو غربت سے نجات دلائی ہے۔ صدر شی جن پھنگ کی قیادت میں چین نے عوام پر مبنی پالیسی سازی کی بدولت غربت کو مکمل شکت دیتے ہوئے ایک جامع معتدل خوشحال معاشرہ تشکیل دیا ہے جس کی دنیا میں دیگر کوئی مثال موجود نہیں ہے۔یہ بات خوش آئند ہے کہ چین اپنے انسداد غربت کے کامیاب تجربات کا باقی دنیا بالخصوص ترقی پزیر ممالک کے ساتھ تبادلہ کر رہا ہے تاکہ خوشحالی اور ترقی کے ثمرات پوری دنیا تک بھی پہنچ پائیں۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تعمیر اس کی عمدہ مثال ہے جس نے پاکستانی سماج پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔ سی پیک کی تعمیر و ترقی سے پاکستان میں توانائی کے بحران ، بے روزگاری کے خاتمے ،صنعتی سرگرمیوں کی بحالی ، انفراسٹرکچر کی بہتری ، زراعت کی ترقی اور دیگر معاشی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے میں مدد ملی ہے۔ان تمام شعبہ جات میں ہونے والی پیش رفت کا براہ راست تعلق غربت کے خاتمے سے ہے ۔ سی پیک پاکستان میں لوگوں کے معاش میں بہتری اور سماجی بہبود کے لیے کلیدی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔
چینی ماڈل کی طرز پر پاکستان میں بھی ای کامرس پلیٹ فارمز بتدریج فعال ہو رہے ہیں جس سے امید کی جا سکتی ہے کہ پاکستان کے دیہی علاقے اور شعبہ زراعت بھی آئندہ ای کامرس سے مستفید ہو سکے گا اور دیہی غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ پاکستان کی اعلیٰ قیادت ہمیشہ چین کی انسداد غربت کوششوں کی معترف رہی ہے، پاک۔چین دوستی میں سی پیک ایک اہم سنگ میل ہے جو اپنے مختلف منصوبوں کی بدولت پاکستان میں غربت کے اندھیروں کو دور کرنے میں انتہائی معاون ثابت ہو گی۔