یورپی یونین روس سے تیل اور گیس کی خریداری پر پابندی عائد کرنے پر اتفاق نہ کر سکی

2022/04/12 11:09:26
شیئر:

 

8 تاریخ کو یورپی یونین نے روس کے خلاف پابندیوں کے پانچویں دور کی منظوری دی، جس میں کوئلے پر پابندی بھی شامل ہے۔ روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب یورپی یونین نے روسی توانائی کے شعبے پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

11 تاریخ کو، یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے روسی توانائی کے شعبے پر  مزید پابندیاں عائد کرنے کے لیے  لکسمبرگ میں ایک مشاورتی اجلاس منعقد کیا، لیکن اجلاس میں روسی تیل پر پابندی کے حوالے سے کسی معاہدے پر اتفاق رائے نہ ہو سکا۔یورپی یونین کے نمائندہ اعلیٰ برائے امور خارجہ اور سلامتی پالیسی جوزپ بوریل نے اجلاس کے بعد کہا کہ تیل ممکنہ طور پر ان شعبوں میں سے ایک ہو گا جہاں یورپی یونین آئندہ روس پر پابندیاں عائد کرے گی، لیکن روسی تیل پر پابندی کے معاملے پر یورپی یونین کے رکن ممالک کے درمیان بدستور اختلافات موجود ہیں۔روس تیل و گیس کے شعبے میں یورپی یونین کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ 
یورپی یونین اپنے تیل کی 25 فیصد اور قدرتی گیس کی 40 فیصد ضروریات روس سے پورا کرتی ہے۔رائے عامہ کے نزدیک روس کے خلاف تیل اور گیس پر پابندیوں میں جرمنی کا رویہ اہم ہے۔جرمنی اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بڑی حد تک روس پر انحصار کرتا ہے  اور تا حال جرمنی ان پابندیوں کی مخالفت کر رہا ہے۔