امریکہ اور بھارت کا دوطرفہ تعاون بڑھانے کے لیے "2+2" ڈائیلاگ کا انعقاد

2022/04/12 15:56:22
شیئر:

گیارہ اپریل کو امریکہ اور بھارت نےواشنگٹن میں،   "2+2" ڈائیلاگ کا انعقاد کیا، جس میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع نے شرکت کی۔ دونوں فریقوں نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا وعدہ کیا اور یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اسی روز امریکی صدر جو بائیڈن اور بھارتی وزیراعظم نریندر  مودی نے بھی ویڈیو میٹنگ کی۔
وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، دونوں صدور نے امریکہ اور بھارت کے درمیان صاف توانائی، ٹیکنالوجی اوردفاعی شعبوں میں تعاون کی مضبوطی، اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے اور ثقافتی تبادلوں کو وسعت دینے کا عہد کیا۔ دونوں ممالک کووڈ-19 کی وبا کو ختم کرنے، عالمی صحت عامہ نیز  خوراک کےعالمی تحفظ کو آگے بڑھانے اور ایک آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہلی خطےکے لیے دو طرفہ اور کثیر جہت انداز میں کام جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے یوکرین کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ روس-یوکرین تنازع  بہت سے شعبوں میں عدم استحکام کا باعث بنا ہے، خاص طور پر  خوراک کی عالمی فراہمی میں اس سے خلل پیدا ہوا ہے۔
امریکی وزارت  دفاع کی جانب جاری کردہ بیان میں  "2+2" مکالمے کے نتائج پیش کیے گئے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور بھارت  دفاع، سائنس و ٹیکنالوجی، تجارت، موسمیاتی تبدیلی، صحت عامہ اور ثقافتی تبادلوں کے شعبوں میں نئے اور مضبوط  تعاون کو آگے بڑھائیں گے۔ روس اور یوکرین کے درمیان تنازعے کے حوالے سے  دونوں ممالک انسانی امداد اور دیگر پہلوؤں پر قریبی مشاورت کو برقرار رکھیں گے، اور "بوکا واقعے" کی آزادانہ تحقیقات کی حمایت کریں گے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکہ اور بھارت  خلائی اور سائبر اسپیس میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور انہوں نے متعلقہ تعاون اور ڈائیلاگ میکانزم قائم کیا ہے۔
امریکہ-بھارت "2+2" ڈائیلاگ میکانزم کا آغاز سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مودی نے کیا تھااور  پہلا ڈائیلاگ ستمبر 2018 میں بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں منعقد ہوا تھا۔