ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ، چین کے کھلے پن کی گواہ ، سی ایم جی کا تبصرہ

2022/04/14 10:27:22
شیئر:

"چین کے کھلے پن کا دروازہ بند نہیں ہوگا بلکہ یہ مزید کشادہ ہو گا" - یہ دنیا کے ساتھ چین کا پختہ عزم اور  وعدہ ہے۔ گزشتہ چار سالوں میں ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کی تعمیراتی پیشرفت اپنے وعدوں کی پاسداری کے لیے چین کے عزم کا نمونہ بن گئی ہے۔
12 اپریل کو چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے ہائی نان کے دورے کے دوران  چینی خصوصیات کی حامل فری ٹریڈ پورٹ کی تعمیر کے بارے میں جاننے کے لیے یانگ پھو  اکنامک ڈویلپمنٹ زون کا دورہ کیا ۔اسی دن، چین کی کسٹمز  جنرل ایڈمنسٹریشن کے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہائی نان کی بیرونی تجارت کی سالانہ مالیت  2017 میں 70.28 بلین یوان تھی جبکہ  2021 میں 147.68 بلین یوان تک جا پہنچی، جس کی اوسط سالانہ شرح نمو 20.4فیصد تھی۔یہ اعداد و شمار ہائی نان  فری ٹریڈ پورٹ کی مضبوطی کو ظاہر  کرتے ہیں۔
فری ٹریڈ پورٹس آج دنیا میں کھلے پن کی بلند ترین سطح کی عکاسی ہیں۔گزشتہ چار سالوں کے دوران، کووڈ۱۹ کی وبا اور اینٹی گلوبلائزیشن جیسے بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود، چین  فری ٹریڈ پورٹس کی تعمیر کو فروغ دے رہا ہے. یہ چین اور دنیا کی ترقی کے لیے ایک عملی اقدام بھی ہے جو چین کی ذمہ داری کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سال یکم جنوری کو علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے  (RCEP) کے نافذ ہونے کے ساتھ  ہی ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ کو  ترقی کے نئے مواقع میسر آئے ہیں۔ ماہرین  کا خیال ہے کہ ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ علاقائی تعاون میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ ماہرین نے توقع ظاہر کی ہےکہ ہائی نان سے لے کر پورے چین تک، اعلیٰ سطح کے کھلے پن کا ایک نیا دور دنیا کو چین سے زیادہ مواقع بانٹنے اور عالمی اقتصادی بحالی میں انتہائی ضروری محرک پیدا کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔