جزائرِبحرالکاہل پر امریکہ کا چین کےخلاف ناکام تماشا ،سی ایم جی کا تبصرہ

2022/04/20 10:51:09
شیئر:

اٹھارہ اپریل کو وائٹ ہاؤس کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے انڈو پیسیفک کوآرڈینیٹر  کرٹ کیمپبل اس ہفتے ایک وفد کے ساتھ جزائر سولومن سمیت جزائر بحرالکاہل  کے تین ممالک  کا دورہ کریں گے۔ متعدد تجزیہ نگاروں کے خیال میں ان کے اس دورے کا مقصد چین اور جزائرسولومن  کے مابین سیکورٹی تعاون کو نقصان پہنچانا ہے۔ 

چین اور جزائر سولومن کے مابین سیکورٹی تعاون کے فریم ورک معاہدے کا مقصد  جزائرسولومن کی سلامتی کےتحفظ کی صلاحیت کو مضبوط بنانا اور وہاں پر  سماجی استحکام اورطویل المدتی سلامتی کو فروغ دینا ہے۔یہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہے اور کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بناتا ہے۔تاہم امریکہ اور آسٹریلیا نے اس معاہدے کو توڑمروڑ کر بیان کیا اور اسے ایک "خطرہ "قرار دیتے ہوئے وہ اسےنقصان پہنچانے  کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

جزائر بحرالکاہل کسی ملک کا  "بیک یارڈ" نہیں ہیں اور نہ ہی جغرافیائی محاذ آرائی کے لیے شطرنج کے مہرے ہیں ،انہیں اپنے لیے تعاون کےشراکت دار منتخب کرنے کا پورا حق ہے۔جزائر سولومن کے لیے چین ایک مددگار شراکت دار ہے اورچین کے ساتھ تعاون کے مثبت نتائج بھی حاصل ہوئے ہیں ۔ اس کے برعکس امریکہ نے جزائرسولومن  کی سلامتی اور ترقی کی کبھی پرواہ نہیں کی بلکہ وہ  انہیں چین کے خلاف صرف ایک آلے کے طور پر استعمال کرتا ہے۔

حقائق سے ثابت ہے کہ امریکہ، ایشیا و بحرالکاہل کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور وہ اس علاقے میں موجودہ استحکام کے میکانزم کو خراب کررہا ہے۔