امریکہ کو چینی اور امریکی نظام کے درمیان فرق کو قبول کرنا چاہیے ، کیلیفورنیا کے سابق گورنر جیری براؤن

2022/04/21 15:41:00
شیئر:

کیلیفورنیا کے سابق گورنر جیری براؤن کا حال ہی میں نیویارک ریویو آف بکس میں ایک مضمون شائع ہوا جس کا عنوان تھا "واشنگٹن میں خبطی حقیقت پسندی"۔ مضمون میں نشاندہی کی گئی ہے کہ امریکہ کی موجودہ زیرو سم پر مبنی سوچ اس حقیقت کو نظر انداز کرتی ہے کہ امریکہ اور چین کی بقا اور ترقی کے لیے آپس میں مسابقت اور  بقائے باہمی لازم ہے۔ امریکہ کو چینی اور امریکی نظام کے درمیان فرق کو قبول کرنے کی ضرورت ہے، اور "خبطی حقیقت پسندی" صرف امریکہ کے لیے مزید خطرہ لائے گی۔براؤن کا کہنا ہے کہ بہت سارے "سیاسی حقیقت پسند" دونوں ممالک کی خوشحالی اور یہاں تک کہ بقا کے لیے تعاون کے تحت مسابقت  کی ضرورت کو نظر انداز کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ مسابقت ناگزیر ہے، لیکن امریکہ اور چین کے مشترکہ مفادات ہیں، اور کوئی ایک ملک کاربن اخراج، جوہری ہتھیاروں، وائرسز اور نئی تخریبی ٹیکنالوجیز سے لاحق عالمی خطرات سے نمٹ نہیں سکتا ہے۔ چین ایک بڑی اور ابھرتی ہوئی معیشت ہے، اپنے پڑوسیوں کے لیے ایک بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور باقی دنیا کے ساتھ اس کے مضبوط تعلقات ہیں۔ اگرچہ چین اور امریکہ کے نظام بہت مختلف ہیں، لیکن دونوں ممالک کو ایک نئی سرد جنگ شروع کرنے کے بجائے ایک ساتھ رہنا، حتیٰ کہ تعاون کرنا سیکھنا ہوگا۔ براؤن نے نشاندہی کی کہ "جنگ سے بچنے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ یہ قبول کیا جائے کہ چین کا نظام ہم سے مختلف ہے، اپنے ملک میں امن بحال کرنا اور مسئلے کا معقول حل تلاش کرنا ہے۔"