رواں برس
آرٹیمیسینن کی دریافت کی 50 ویں سالگرہ ہے۔ پچاس سال قبل، چینی سائنسدانوں نے
آرٹیمیسینن کی دریافت اور کامیاب استعمال کو متعارف کروایا تھا ۔اس پیش رفت نے چین
سے ملیریا کے مکمل خاتمے میں نمایاں مدد کی۔ بعد ازاں چین نے دل کھول کر اسے پوری
دنیا میں فروغ دیا ۔ گنی میں متعدی امراض کے ماہر گیلاوگوئی کے نزدیک "اس دوا کے
بغیر، بہت سارے بچے ملیریا سے مر چکے ہوتے" ۔ آرٹیمیسینن کی دریافت ملیریا کے خلاف
انتہائی کارگر ثابت ہوئی ہے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے آرٹیمیسینن کی 50ویں
سالگرہ اور اس حوالے سے منعقدہ عالمی فورم کے نام اپنے پیغام میں بھی کہا کہ چین
نے آرٹیمیسینن کی دریافت اور فروغ کے ذریعے عالمی ملیریا کی روک تھام اور کنٹرول
اور بنی نوع انسان کی صحت کے تحفظ کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔
2021 کے
آخر تک، چین نے ترقی پذیر ممالک میں انسداد ملیریا کے ہزاروں تکنیکی ماہرین کو
تربیت دی ہے، 30 ممالک کے لیے ملیریا سے بچاؤ اور کنٹرول کے مراکز کی تعمیر میں مدد
کی ہے، اور امدادی طبی ٹیموں کے 28,000 ارکان کو 72 ترقی پذیر ممالک میں بھیجا ہے۔
آرٹیمیسینن چین کا دنیا کے لیے تحفہ ہے۔ یہ ایک ایسا قیمتی تحفہ ہے جو انسانی صحت
کی کمیونٹی کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے ترقی پذیر ممالک کی بڑی تعداد کے ساتھ مل
کر کام کرنے میں چین کی ذمہ داری کا مظہر ہے۔
اس وقت انسانیت ایک صدی کی بدترین وبا کا سامنا کر رہی ہے۔ آرٹیمیسینن کی طرح چین نے ایک مرتبہ پھر دنیا کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھایا اور سب سے بڑا ہنگامی انسان دوست آپریشن شروع کیا۔ تاحال، چین نے 153 ممالک اور 15 بین الاقوامی تنظیموں کو سیکڑوں بلین انسداد وبائی سپلائیز اور 120 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کو ویکسین کی 2.2 بلین خوراکیں فراہم کی ہیں، جس سے "مدافعتی گیپ " کو ختم کرنے اور بنی نوع انسان کو اس وبا پر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔