دنیا 'انسانی حقوق کے محافظ' کے جواب کی منتظر ہے

2022/04/27 19:47:52
شیئر:

 حال ہی میں، اقوام متحدہ کے 14 آزاد انسانی حقوق کے ماہرین نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں  امریکی حکومت سے افغانستان کے سنٹرل بینک کے اربوں ڈالر کے اثاثوں کو واپس دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے نظام کی طرف سے یہ مذمت اور اپیل بین الاقوامی قوانین کو پامال کرنے اور دوسرے ممالک کے انسانی حقوق کی بے دریغ خلاف ورزی کرنے پر امریکہ کی مذمت ہے۔

    گزشتہ سال اگست میں  امریکہ نے افغانستان سے اپنی فوجوں کو عجلت میں واپس بلایا۔ لیکن  اس سال فروری میں، امریکی رہنماؤں نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، جس میں سنٹرل بینک آف افغانستان کے امریکی اثاثوں کو منجمد کر کے دو حصوں میں تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا، جس کا نصف "9.11" واقعے کے متاثرین کو معاوضہ دینے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ افغانستان سے  جانے کے بعد بھی امریکہ نے افغان عوام کی تقدیر پر غلبہ پانے کی کوشش کی ۔ یہ غاصبانہ سوچ ، بے شرمی اور لالچی پن کی انتہا ہے!
    حقائق نے بارہا یہ ثابت کیا ہے کہ ایک امریکہ جو مکمل  بالادستی کی پیروی کرتا ہے وہ عالمی  افراتفری کی بنیادی وجہ ہے۔ وہ امریکی سیاست دان جو بین الاقوامی نظام کو خراب کرتے ہیں اور بین الاقوامی قوانین کو پامال کرتے ہیں انہیں "جمہوریت" اور "انسانی حقوق" پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔وہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین کی مشترکہ آواز نہیں سننا چاہتے ،دنیا  نام نہاد"انسانی حقوق کے محافظ" کے جواب کا انتظار کر رہی ہے!