امریکہ کی غیرملکی بائیو لیبز کا راز

2022/05/05 19:17:54
شیئر:

پچھلی صدی کے نوے کے عشرے میں جب مختلف ممالک بائیو ویپنز کے خطرات پر غور کر رہے تھے تو امریکہ کی وزارت دفاع کے تحت  ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پراجیکٹس ایجنسی کی توجہ بائیو ویپنز کو اہمیت دینے پر تھی جس کے لیے ایک اعلی سطحی ماہر حیاتیات لیڈبرگ کو مدعو کیا گیا۔  لیڈبرگ نے بائیو ویپنز کے حوالے سے ایک کتاب کےلیے بہت سے بائیو ویپنز کے ماہرین کو متعارف کروایا اور اسی وجہ سے وہ کتاب بہت مقبول ہوئی تھی اسی لیے امریکی صدر بھی بائیو ویپنز پر مزید توجہ دینے لگے تھے۔

اس پس منظر میں امریکی بائیو لیبز ،بائیو ہتھیاروں کی نگرانی کو قبول نہیں کر سکتے ۔جولائی دو ہزار ایک میں امریکہ نے حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کے نگران نظام کو ماننے سے انکار کر دیا جس کے بعد غیرملکی حیایاتی تحقیقات کے راستوں کو ہموار کیا گیا۔
دو ہزار ایک میں انسداد دہشت گردی امریکہ کا اولین کام بن گیا۔ اینتھراکس لیٹرز واقعے کےبعد امریکہ نے انیتھریکس کے فورٹ ڈیٹرک سے آنے کے سراغ کو بالکل نظر انداز کر دیا اور عراق کی جنگ چھیڑدی۔اس کے بعد دوسرے ممالک میں امریکہ کے بائیو لیبز  کی تعداد میں بڑا اضافہ ہوا۔