اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یوکرین کے بحران پر بحث و مباحثہ

2022/05/06 09:59:11
شیئر:

5 مئی کو، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے   یوکرین بحران پر بحث کی۔

 اقوام متحدہ میں چین  کے مستقل نمائندے جانگ جون نے کہا کہ یوکرین میں جنگ دو ماہ سے زائد عرصے سے جاری  ہے اور چین بارہا اپنا مؤقف بیان کر چکا ہے۔ فوری ترجیح جنگ بندی پر زور دینے کی  کوششوں کو تیز کرنا ہے۔ سکریٹری جنرل انتونیو گوئترس نے گزشتہ ہفتے روس اور یوکرین  کا دورہ کیا اور دونوں ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کی، جس میں جلد از جلد جنگ بندی  کے حصول کے لیے مؤ ثر مذاکرات کے لیے حالات پیدا کرنے پر زور  دیا  گیا۔ سیکرٹری جنرل نے سنگین انسانی صورتحال  کو بہتر بنانے کے  لئے انتھک محنت کی ہے۔ چینی فریق اس مثبت پیش رفت کا خیرمقدم  کرتا ہے جو تمام متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے ممکن ہوئی ہے اور سیکرٹری جنرل گوئترس  کے اہم کردار کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا  ہے۔

 جانگ جون نے اس بات پر زور دیا کہ طویل  اور وسیع تنازعات کے آثار تشویشناک ہیں۔ اسلحے کی ترسیل امن نہیں لاتی، اور تنازعات  میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔ مذاکرات اور صرف مذاکرات ہی تنازعات کے حل کا واحد راستہ  ہیں۔ روس اور یوکرین نے ابتدائی مذاکرات میں ایک اچھی  بنیاد قائم کر لی ہے اور  انہیں مشکلات پر قابو پا کر مذاکرات کو جاری رکھنا چاہیے۔ بین الاقوامی برادری کو  چاہیے کہ وہ روس-یوکرین مذاکرات کے لیے مثبت حالات پیدا کرے اور مزید ایسے کام کرے  جو سیاسی تصفیہ کے لیے سازگار ہوں۔ اس کے برعکس بڑھتی ہوئی بدامنی سے فائدہ اٹھانے  کی کوششیں اخلاقی طور پر حقیر اور عملی طور پر خطرناک ہیں، اور ان سے خود اپنے آپ  کو ہی نقصان پہنچےگا۔