گیارہ مئی کو چین کے ریاستی کونسلر اوروزیر خارجہ وانگ ای نے پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ساتھ ورچوئل ملاقات کی ،جس میں وانگ ای نےاس بات پر زور دیا کہ چین، پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیت کو بہتر بنانے کی حمایت جاری رکھے گا اور پاکستان کے ساتھ مل کر چین-پاک تعلقات کو متاثر کرنے والی تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہے۔
وانگ ای نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی ہر ایک سیاسی جماعت ، چین-پاک دوستی کی مثبت شراکت دار اور مضبوط محافظ ہے۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ چین اور پاکستان چاروں موسموں کے اسٹریٹجک شراکت دارانہ تعلقات کی جانب نیا قدم اٹھائیں گے۔چین، ملکی خودمختاری،ترقی اور قومی احیاء کے لیے پاکستان کی تمام کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا اور پاکستان کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملی کو مربوط کرتے ہوئے چین-پاک اقتصادی راہداری کی اعلی معیار کی تعمیر کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ انہیں اس بات کی بے حدخوشی ہے کہ وزیر خارجہ بننے کے بعد ان کی پہلی باضابطہ دوطرفہ سرگرمی، چینی وزیر خارجہ سے ملاقات کرنا ہے۔پاک- چین دوستی پاکستانی سفارتی پالیسی کی بنیاد اور اسٹریٹیجک ترجیح ہے۔خواہ کیسی بھی مشکلات یا چیلنجز ہوں ،پاک –چین دوستی اٹوٹ ہے۔پاکستان ایک چین کی پالیسی پر ثابت قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ، چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دیتے ہوئے سی پیک کی تعمیر میں مزید ثمرات کے حصول کا خواہاں ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ نے خاص طور پر پاکستان میں چینی شہریوں اور اداروں کی سکیورٹی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔وانگ ای نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے میں پاکستان میں چینی شہریوں کا نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ حملے ہوئے،سب سے ضروری کام ان میں ملوث مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لانا اور انہیں سخت سزا دینا ہے۔انہوں نے پاکستان میں چینی شہریوں ،اداروں اور منصوبوں کو مزید بہتر انداز میں تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ مل کر چین-پاک تعلقات کو متاثر کرنے والی تمام سازشوں کو ناکام بنائے گا۔