ایشیائی بحرالکاہل علاقے کے ملکوں کو امریکہ کی سازش پر ہوشیار رہنا چاہیے، سی ایم جی کا تبصرہ

2022/05/24 09:52:36
شیئر:

23 تاریخ کو، امریکی رہنما جو جاپان کا دورہ کر رہے تھے،  انہوں نے نام نہاد "انڈو پیسیفک اکنامک فریم ورک" (IPEF) کے آغاز کا اعلان کیا۔ تاہم،یہ  فریم ورک بہت زیادہ  مبہم ہے، سوائے سپلائی چین میں چین  سے " ڈی کپلنگ " کرنے کے۔

 امریکہ کی سازش کا ہدف  چین ہے، لیکن چاہے وہ کتنی ہی کوشش کر لے، اس سے علاقائی ترقی کے رجحانات متاثر نہیں ہوں گے۔ ایشیا پیسیفک ایک ایسا خطہ ہے جس میں عالمگیریت اور آزاد تجارت کی اعلیٰ قبولیت ہے اور اس سلسلے میں  شاندار کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ۔ دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے طور پر، چین خطے کے بیشتر ممالک کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا ہے، اور 1.4 بلین کی آبادی والی  چینی مارکیٹ علاقائی ممالک کے لیے مکمل طور پر کھول دی گئی ہے۔ کیا امریکہ ایسا کر سکتا ہے؟

 ایشیا پیسیفک علاقہ تعاون اور ترقی کے لیے ایک بہترین مقام ہے، نہ کہ جغرافیائی سیاسی شطرنج کی بساط ۔  نام نہاد "انڈو پیسیفک اکنامک فریم ورک" امریکہ کی طرف سے تیار کیا گیا ہے جس میں اقتصادی ڈی کپلنگ، تکنیکی ناکہ بندی، اور صنعتی چین  منقطع کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جس سے خطے کے بنیادی مفادات کو لامحالہ نقصان پہنچے گا۔ ایشیائی ممالک کو اپنی آنکھیں کھلی رکھنی چاہئیں، چوکنا رہنا چاہیے اور ترقی کی تقدیر کو اپنے ہاتھ میں مضبوطی سے پکڑنا چاہیے ۔ جو لوگ چین کو الگ تھلگ کرنا چاہتے ہیں وہ اپنے منطقی انجام سے دوچار ہوں گے اور بالاخر خود الگ تھلگ ہو جائیں گے۔