امریکی سیاستدانوں کے ضمیر کو جگانے میں مزید کتنی جانیں جائیں گی؟ سی ایم جی کا تبصرہ

2022/05/25 20:28:58
شیئر:

 

امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر یووالڈی  میں راب ایلیمنٹری سکول میں ہونے والی فائرنگ میں بیس سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق انیس بچے شامل ہیں ۔ یہ دو ہزار بارہ کے بعد امریکی اسکولز میں فائرنگ کا سنگین ترین اور  المناک ترین سانحہ ہے۔وہ بچے ،جو اپنے خاندانوں کی امید  تھے،فائرنگ کا نشانہ بن کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے  ۔لیکن امریکی سیاستدانوں کے لیے یہ شاید حیرت کا باعث نہیں ہے ۔" گن وائلنس"  امریکہ کا ایک وبائی اور لاعلاج  مرض بن چکا ہے۔ اس مسئلے کا امریکہ میں سیاسی جماعتوں کی لڑائیوں، مفاد پرست گروہوں، نسل پرستی اور دیگر مسائل سے تعلق ہے۔خاص با ت یہ ہے کہ امریکی سیاست دولت کی خدمت  کرتی ہے اور اسی وجہ سے بندوق پر کنٹرول کرنا بہت مشکل ہو رہا ہے۔اس کےعلاوہ سیاسی پولرائزیشن اور سماجی انتشار بھی اس کے  پھیلاؤ کی اہم وجوہات ہیں۔

سب سے بنیادی وجہ یہ ہے کہ امریکی سیاست دان عوام کی زندگیوں  کو نظر انداز کرتے ہیں۔ راب ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کا واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی رہنما ایشیا میں گروہی  تصادم کو ہوا دینے میں مصروف ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ امریکی سیاست دانوں کے لیے  کووڈ-۱۹  کی وبا میں ضائع ہونے والی لاکھوں جانیں ذرہ برابر بھی اہم نہیں ہیں اور نہ ہی  گولہ باری میں بہنے والا خون ان کے لیے اہم ہے ، ان کے لیے صرف سیاسی مفادات اور امریکی تسلط اہم  ہے۔یہ امریکی طرز حکمرانی کی ناکامی اور  امریکی طرز کے انسانی حقوق کی ایک بہت بڑی ستم ظریفی ہونے کے ساتھ ساتھ  امریکی طرز  کی جمہوریت کی خامیوں کی واضح عکاسی ہے۔