عالمی غذائی منڈی پر روس یوکرین تنازعے کے بڑے اثرات

2022/05/26 09:29:33
شیئر:

آج کل روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ دنیا کے دو بڑے خوراک اور توانائی کے برآمد کنندگان کے طور پر، عالمی غذائی منڈی پر دونوں ملکوں کے جغرافیائی وسیاسی تنازعات کا اثر بہت زیادہ  واضح ہے۔

دوہزار اکیس تا دو ہزار بائیس کے دوران، خوراک کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ درحقیقت، روس اور یوکرین کے درمیان تنازع شروع ہونے سے پہلے، امریکہ اور برازیل سمیت زرعی پیداوار والے علاقوں میں آب و ہوا کے اثرات، عالمی طلب  میں اضافے اور سپلائی چین متاثر ہونے  سمیت بہت سے مسائل کی وجہ سے، اناج کی قیمتیں گیارہ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں۔ بین الاقوامی اناج کونسل کے مطابق، اناج کے ذخائر کو مسلسل پانچویں سال کمی کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ نے پیش گوئی کی ہے کہ عالمی سطح پر خوراک کی قیمتوں میں مزید 22 فیصد کا اضافہ ہو گا،  جبکہ روس-یوکرین تنازعہ سے اناج کی قیمتوں میں یہ اضافہ اس سے بھی بڑھ سکتا ہے۔

اس تنازعے کے قلیل مدتی اثرات میں مارکیٹ میں اجناس کی  قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ طویل مدتی اثرات میں زرعی پیداوار متاثر ہوگی۔ آئندہ سیزن میں اجناس کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔