چینی وزیر خارجہ کی طرف سے بحر الکاہل کے جزیروں کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے میں چین کے "چار اصولوں "پر روشنی ڈالی گئی

2022/05/27 10:07:07
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق 26 مئی کو چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے ہونایارا میں سولومن جزائر کے وزیر خارجہ مانیلے کے ساتھ پریس کانفرنس میں جنوبی بحرالکاہل کے اس سفر کے مقصد  پر روشنی ڈالی۔

وانگ ای نے کہا کہ 2018 میں  چینی صدر شی جن پھنگ نے بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کے رہنماؤں سے اجتماعی طور پر ملاقات کی اور انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو باہمی احترام اور مشترکہ ترقی کی بنیاد پر جامع  اسٹریجک ساتھی کے تعلقات تک پہنچانے پر اتفاق کیا،   جس سے جزیروں کے ممالک اور چین کے درمیان باہمی تعلقات کے ایک نئے باب کا آغاز ہو گا۔ حالیہ برسوں میں، دوطرفہ تعلقات نے بے مثال ترقی حاصل کی ہے، جس سے خطے کے لوگوں کے لیے ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں اور جنوب جنوب تعاون کے لیے ایک نمونہ قائم کیا گیا ہے۔ وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے میں "چار اصولوں" کو جاری رکھے گا۔

سب سے پہلے مساوی سلوک کو برقرار رکھنا ہے۔ چین نے ہمیشہ اس بات کی وکالت کی ہے کہ تمام ممالک، چھوٹے یا بڑے، برابر ہیں۔

دوسرا یہ کہ باہمی احترام پر اصرار کیا جائے۔ جزیروں کے ممالک کے ساتھ اپنے تبادلے اور تعاون میں ہم جزیروں کے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے، کوئی سیاسی شرط نہیں لگاتے اور نہ ہی کوئی جغرافیائی سیاسی مفاد حاصل کرتے ہیں۔

تیسرا باہمی مفادات کی بنیاد پر  تعاون کرنے پر قائم رہنا ہے۔چین بحرالکاہل کے جزیروں کے ممالک کی ترقی کا وکالت  کرنے والا، تعمیر کنندہ اور فروغ دینے والا رہے گا اور جزیروں کے ممالک کے ساتھ مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

چوتھا، کھلے پن اور جامعیت کی پابندی کی جائے۔ جزائر کے ممالک کے ساتھ چین کے تعاون کا مقصد کسی ملک کی خلاف ورزی  کرنا نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہم ان تعلقات کا احترام کرتے ہیں جو جزیروں کے ممالک نے دوسرے ممالک کے ساتھ قائم کیے ہیں۔