بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ میں دوہرے معیار سے اجتناب برتنا چاہیے ،اقوام متحدہ میں چینی مندوب

2022/06/01 10:50:41
شیئر:

اکتیس مئی کو سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر ۱۵۴۰  کے جامع جائزے کے اوپن سیشن میں اقوام متحدہ میں تعینات چین کےمستقبل مندوب چانگ جون نے  کہا کہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے  ہتھیاروں کے پھیلاؤ  اور ان کی ترسیل کی  روک تھام میں دوہرا معیار اپنانے سے اجتناب برتنا چاہیے۔ 

چانگ جون نے کہا کہ عدم پھیلاؤ  کے حوالے سے سلامتی کونسل میں سال ۲۰۰۴ میں پہلی مخصوص قرارداد، نمبر ۱۵۴۰ کی منظوری دی گئی جوبین الاقوامی عدم پھیلاؤ کی کوششوں کا اہم ستون ہے۔عالمی برادری کی کوششوں کے باعث عدم پھیلاؤ کے حوالے سے اتفاق رائے بڑھ رہا ہے،مستحکم تعاون کا عمل  جاری ہے اور عدم پھیلاؤ کا نظام بہتر ہورہا ہے۔تاہم شمالی کوریا اور ایران کے ایٹمی مسائل کاحل  ابھی تک مشکل ہے،جزیرہ نما کوریا اور مشرقی وسطی میں کشیدگی سے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھا ہے۔سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی سے دہشت گردوں کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار حاصل کرنے کے خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔یک طرفہ پسندی اور دوہرا معیار عروج پر ہے،بین الاقوامی  عدم پھیلاؤ کے نظام میں غیرمنصفانہ اور نا مناسب  پہلو نمایاں ہو رہا ہے۔ترقی پذیر ممالک کے سائنس و ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے حق پر ابھی بھی بہت زیادہ پابندیاں ہیں ۔

اس کےلیے چین کی جانب سے  چارنکاتی تجاویز پیش کی گئی ہیں: حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کیا جائے، بین الاقوامی   عدم پھیلاؤ کے نظام کو مستحکم کیا جائے،مختلف ممالک کے پرامن استعمال کے حقوق کی حفاظت کی جائے، اور جامع جائزے کا عمل  مزید آگے بڑھایا جائے۔