15سالہ رحمت اللہ افغان دارالحکومت کابل کے قریب اینٹوں کے
ایک بھٹے پر کام کرتا ہے۔دارالحکومت کابل اور افغانستان بھر میں بھی ہزاروں ایسے
بچے سڑکوں پر محنت مزدوری کر رہے ہیں۔
اگست 2021 کے آخر میں افغانستان سے
امریکی افواج کے انخلاء کو نو ماہ گزر چکے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے مسلسل یکطرفہ
پابندیاں اور افغانستان کے امریکہ میں منجمد اربوں ڈالر کے اثاثوں کی واپسی میں
تاخیر ملک کی معاشی مشکلات اوربحران کو مزید بڑھا رہی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ
امریکہ کی دو دہائیوں کی جارحیت سے۔
افغان سماجی کارکن اور خاتون ٹیچر سوادا
غریب بچوں کی تعلیم تک رسائی کے لیے کابل شہر کے پارکوں میں موبائل کلاس روم چلا
رہی ہیں۔یکم جون ، بچوں کے عالمی دن کے موقع پر انہوں نے امید ظاہر کی کہ جنگ اور
افراتفری کا شکار افغانستان، تمام فریقین کی کوششوں سے جلد از جلد تعمیرنو کی جانب
بڑھے گا اور مزید بچے حصول تعلیم سے اپنے خوابوں کو پورا کر سکیں گے۔