"زبردستی ڈپلومیسی" کرنے والا امریکہ ہی ہے، وزارت خارجہ

2022/06/06 19:28:48
شیئر:

زارت خارجہ کے ترجمان چاؤ  لی جیان نے 6 تاریخ کو ایک باقاعدہ پریس کانفرنس میں ایک بار پھر امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ریمارکس کی تردید کی جس میں چین پر "زبردستی سفارت کاری" میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ امریکہ ہی ہے جو "زبردستی سفارت کاری" میں مصروف ہے۔ امریکہ "زبردستی سفارت کاری" کا آغاز کرنے والا ہے، اور "زبردستی سفارت کاری" کے ایجاد کے حقوق، پیٹنٹ کے حقوق اور دانشورانہ املاک کے حقوق کا تعلق امریکہ سے ہے۔

چاؤ لی جیان نے نشاندہی کی کہ 1971 میں امریکی اسکالر الیگزینڈر نے "زبردستی سفارت کاری" کا تصور پیش کیا جو لاؤس، کیوبا اور ویتنام کے بارے میں امریکی پالیسی کے بارے میں تھا۔ برسوں کے دوران، طاقت کی دھمکی سے لے کر سیاسی ناکہ بندی تک، اقتصادی پابندیوں سے لے کر تکنیکی  پابندیوں تک، امریکہ نے اپنے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے دنیا کو یہ دکھانے کے لیے عملی اقدامات کا استعمال کیا ہے کہ "زبردستی سفارت کاری" کیا ہے۔ چینی لوگوں کے درمیان ایک کہاوت ہے کہ اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ "زبردستی ڈپلومیسی" کیا ہے، تو ذرا دیکھیں کہ امریکہ کیا کرتا ہے۔