چین میں نقل و حمل کی صنعت کی نمایاں کامیابیاں

2022/06/10 11:44:45
شیئر:

10 جون کو چین کے محکمہ تشہیر  کی جانب سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں گزشتہ دس سالوں میں ملک کی ٹرانسپورٹیشن انڈسٹری کی تاریخی کامیابیوں سے متعارف کروایا گیا۔اعداد و شمار کے مطابق پچھلے دس سالوں میں، چین کے جامع سہ جہتی نقل و حمل کے نیٹ ورک کو مزید فروغ ملا ہے جس نے مؤثر طریقے سے ملکی اور بین الاقوامی اقتصادی گردش کے ہموار بہاؤ کو یقینی بنایا ہے۔اس دوران چین نے دنیا کا سب سے بڑا ہائی سپیڈ ریلوے نیٹ ورک، ایکسپریس وے نیٹ ورک، اور عالمی معیار کا پورٹ گروپ بنایا ہے۔ ایوی ایشن اور نیویگیشن عالمی سطح تک پہنچ چکی ہے۔ جامع نقل و حمل کے نیٹ ورک کی مجموعی مائلج 6 ملین کلومیٹر سے تجاوز کر چکی ہے۔ چین کی تیز رفتار ریل، چائنا روڈ، چائنا برج، چائنا پورٹ، اور چائنا ایکسپریس دلکش "چینی بزنس کارڈ" بن چکے ہیں۔ نقل و حمل کا جامع نظام دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اور مصنوعات کی تجارت کے اعتبار سے دنیا کے سب سے بڑے ملک کے طور پر  چین کی بھرپور حمایت کر رہا ہے۔مضبوط ذرائع نقل و حمل ، وقت کی بچت اور آمد ورفت کی مسافت کو کم کرتے ہیں، شہری اور دیہی علاقوں کی ظاہری شکل کو تبدیل کرتے ہیں، رسد اور اقتصادی بہاؤ کو تیز کرتے ہیں، جو نہ صرف ملکی معیشت کی ہموار گردش کی مضبوط حمایت ہے بلکہ عالمی معیشت کی ترقی کی ضمانت بھی ہے۔

پچھلے دس سالوں میں چین دنیا کے مصروف ترین ممالک میں سے ایک بن چکا ہے۔ 2021 کے اعداد و شمار کے مطابق، یومیہ 69,000 سے زائد بحری جہازوں کی بندرگاہوں میں آمد ورفت ہوتی ہے ، 26,800 ہوائی جہاز ٹیک آف اور لینڈنگ کرتے ہیں، اور تقریباً 300 ملین ایکسپریس شپمنٹس کا کاروبار ہوتا ہے ۔ریلوے  مصروف اوقات کے دوران، اوسطاً یومیہ 10,000 سے زیادہ مسافر ٹرینیں اور تیز رفتار ٹرینیں چلاتی ہے۔ ہائی وے پر ٹریفک کا بہاؤ 60 ملین سے تجاوز کر چکا ہے، اور ان علاقوں میں نقل و حمل ایک ایسا شعبہ بن چکا ہے جس نے لوگوں کے لیے وسیع ثمرات لائے ہیں۔