براعظم امریکہ کی سربراہی سمٹ امریکہ کے لیے "سفارتی تباہی" کا موجب ، غیر ملکی میڈیا

2022/06/10 11:06:37
شیئر:

8جون کو، امریکی حکومت نے   براعظم امریکہ کی سربراہی سمٹ کی افتتاحی تقریب میں امریکہ اور لاطینی امریکی ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کے منصوبے کا اعلان کیا۔ تاہم، اس منصوبے میں مخصوص وعدوں کی نسبت محض خیالات حاوی ہیں۔ اس کے علاوہ کئی امریکی ممالک نے اس سربراہی سمٹ کا بائیکاٹ کیا اور امیگریشن کا مسئلہ، جو مذکورہ سمٹ کا ایک اہم موضوع ہے، بھی کسی پیش رفت کے بغیر حل طلب رہنے کا قوی امکان ہے۔

کچھ میڈیا اداروں نے امریکہ میں ہونے والی اس سربراہی سمٹ کو امریکہ کے لیے "فارن پالیسی آفت" قرار دیا ہے۔

فنانشل ٹائمز کے ایک مضمون کے مطابق اس مرتبہ لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ امریکہ کا شروع کردہ اقتصادی شراکت کا منصوبہ انتہائی "بانجھ" ہے، جس میں کوئی ٹھوس تجارتی معاہدہ نہیں ہے اور نہ ہی بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔ ایجنسی فرانس پریس نے بھی یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس منصوبے میں مخصوص وعدوں کی نسبت محض خیالات کہیں زیادہ حاوی ہیں، اور نہ ہی یہ مزید مارکیٹ چینلز کھولنے یا مزید فنڈنگ کا وعدہ کرتا ہے۔

کچھ امریکی میڈیا نے نشاندہی کی کہ امریکی حکومت انسانی حقوق کے مسائل کے نام پر دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہی ہے، چند لاطینی امریکی ممالک کے عدالتی نظام میں مداخلت کی کوشش کی جا رہی ہے اور کچھ لاطینی امریکی ممالک کے حکام کو نام نہاد  "کرپشن لسٹ"  شامل کیا جا رہا ہے۔ ان اقدامات نے لاطینی امریکی ممالک میں شدید ناراضگی کو جنم دیا، جو بالآخر اس سفارتی تباہی کا باعث بنی۔