حال ہی میں چینی صدر شی جن پھنگ نے چین کے صوبہ سی چھوانگ کا دورہ کیا۔ یہاں انہوں نے ایک نجی صنعتی ادارے جی می آپٹو الیکٹرانک کا دورہ بھی کیا اور اختراع،نجی صنعتی و کاروباری اداروں کی ترقی اور مقامی معاونت کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔اس سے چین میں نجی معیشت کی ترقی کو اہمیت و فروغ دینے کا اہم پیغام دیا گیا۔
نجی معیشت کی ترقی کا براہ راست اثر ، چین کی مجموعی اور اعلی معیار کی اقتصادی ترقی پر پڑتا ہے۔حالیہ دو برسوں میں وبا کے اثرات اور داخلی و خارجی ماحول میں غیریقینی صورتِ حال کے باعث نجی صنعتی و کاروباری اداروں کو درپیش مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔اس لیے چین کی مختلف سطح کی حکومتیں ان کی مدد کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہیں۔شی جن پھنگ نے جی می آپٹو الیکٹرانک کے دورے میں مقامی حکومت کی امدادی پالیسی سے آگاہ کیا جس سے ایک مرتبہ پھر ، نجی کاروباری اداروں کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے چین کے عزم کا اظہار ہوا ہے۔ موجودہ دور میں نجی صنعتی و کاروباری اداروں کو عالمی معیشت کی غیریقینی ،چینی معیشت میں مانگ کی کمی، سپلائی کے عدم استحکام اورکمزور ہوتی توقعات کے دباؤ کا سامنا ہے۔ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کا کلیدی عنصر اختراع ہے۔شی جن پھنگ نے اپنے دورے میں سائنس و ٹیکنالوجی کے اختراعات پر زور دیا اورنجی اداروں سمیت چین کے تمام اینٹرپرائزز کے لیے سمت کا تعین کیا ہے۔
تازہ ترین اعدادوشمار سے ظاہر ہوتاہے کہ رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں چین کے نجی انٹرپرائزز کی درآمدات و برآمدات کی کل مالیت 7.86 ٹریلین یوان رہی جو چین کے بیرونی تجارتی حجم کا 49% بنتی ہے۔یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ چین کے نئے ترقیاتی ڈھانچے میں نجی معیشت ایک لچکدار قوت ہے۔
"خودانحصاری پر مبنی اختراعی صلاحیت کو بلند کیا جائے اور مینوفیکچرنگ کے طاقتور ملک بننے کے عمل کو تیز کیا جائے۔"شی جن پھنگ کی نصیحت چین کی نجی معیشت کی ترقی کے لیے مضبوط اعتماد کا باعث ہے جو عالمی معیشت کی بحالی کو بھی مزید طاقت ور تحریک فراہم کرے گی۔