یوکرینی صدر زیلنسکی نے اپنے متعلقہ ریمارکس میں تائیوان کے مسئلے کا ذکر نہیں کیا، چینی وزارت خارجہ

2022/06/14 09:39:14
شیئر:

غیر ملکی میڈیا نے شنگری لا ڈائیلاگ میں یوکرینی صدر زیلنسکی کے تائیوان سے متعلق ریمارکس کو بڑھاوا دینے کے جواب میں،چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے 13 تاریخ کو ایک باقاعدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ صدر زیلنسکی نے اپنے متعلقہ ریمارکس میں تائیوان کے مسئلے کا ذکر نہیں کیا۔

اطلاعات کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے 11 تاریخ کو ویڈیو لنک کے ذریعے شنگری لا ڈائیلاگ میں شرکت کی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ ضرورت پڑنے پر اگر چائنیز مین لینڈ تائیوان کو طاقت کے ذریعے اپنے قبضے میں لینے کی کوشش کرے تو تائیوان کو کیا جواب دینا چاہیے، زیلنسکی نے کہا کہ ان کے خیال میں آج یوکرین کی مثال سامنے ہے۔ یہ پوری دنیا کی مثال ہے، جنگ سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، دنیا کو کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے فعال سفارت کاری اپنانا ہوگی، جب جنگ چھڑ جاتی ہے تو بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔
صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، وانگ وین بین نے اعادہ کیا کہ "تائیوان کا مسئلہ بنیادی طور پر یوکرین کے مسئلے سے مختلف ہے۔ تائیوان چین کا ایک ناقابل تقسیم  حصہ ہے، اور تائیوان کا مسئلہ خالصتاً چین کا اندرونی معاملہ ہے، اور اس میں کسی بھی بیرونی مداخلت کی اجازت نہیں ہے۔ چین "تائیوان کی علیحدگی" کی کسی بھی قسم کی  کارروائیوں کے جواب میں بھرپور اقدامات کرے گا۔ تاکہ مضبوطی سے قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کیا جاسکے۔