ڈبلیو ٹی او میں چین کے مستقل نمائندے لی چھنگ گانگ نے تیرہ تاریخ کو سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں کہا کہ چین پلاسٹک کی آلودگی کے عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ڈبلیو ٹی او کے دیگر اراکین کے ساتھ ہ مل کر کوشش کرنے پر تیار ہے ۔
اسی دن منعقدہ 12ویں ڈبلیو ٹی او وزارتی کانفرنس کے ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات کے بارے میں پریس کانفرنس میں لی چھنگ گانگ نے کہا کہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دنیا کی مشترکہ کوششوں اور تعاون کی ضرورت ہے اور چین دیگر اراکین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ ڈبلیو ٹی او کے فریم ورک کے تحت، چین پلاسٹک کی آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق کام کو فروغ دینے کے لیے دیگر اراکین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔انہوں نے بتایا کہ چین پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ حالیہ برسوں میں چین نے پلاسٹک کی آلودگی کو محدود کرنے کے لیے متعدد پالیسیاں متعارف کرائی ہیں۔
4 روزہ 12ویں ڈبلیو ٹی او کی وزارتی کانفرنس 12 تاریخ کو جنیوا میں شروع ہوئی۔ میٹنگ کے دوران، ڈبلیو ٹی او کے ممبران کووڈ۱۹ کی ویکسینز کے لیے دانشورانہ املاک سے استثنیٰ ، وبائی امراض، ماہی گیری کی سبسڈی، زراعت، خوراک کی سلامتی اور ڈبلیو ٹی او میں اصلاحات جیسے موضوعات پر مشاورت کریں گے۔