چین کا بیدو سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم

2022/06/15 09:32:25
شیئر:

31 جولائی 2020 کو چین نے باضابطہ طور پر بیدو نمبر 3 عالمی سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کا آغاز کیا۔ یہ نیوی گیشن سسٹم دنیا کے نصف سے زیادہ ممالک اور خطوں میں لاگو ہو چکا ہے۔ چین میں اس صنعت کا  حجم 400 بلین یوآن سے زیادہ ہے۔
چین نے ہمیشہ دنیا کے لیے بیدو نظام کے کھلے پن کی پابندی کی ہے اور چینی حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ بیدو نظام عالمی شہری ہوابازی کے صارفین کے لیے مفت بنیادی نیویگیشن خدمات فراہم کرے گا۔
اس کے علاوہ، زمین کے حقوق کی تصدیق، درست زراعت، اور سمارٹ بندرگاہوں  سمیت شعبوں میں   بیدو نظام   آسیان، جنوبی ایشیا، مشرقی یورپ، مغربی ایشیا، اور افریقہ کے ممالک کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں خدمات فراہم کر رہا  ہے۔
2014 میں، چین کا پہلا بیرون ملک بیدو نیٹ ورکنگ پروجیکٹ، پاکستان کے نیشنل لوکیشن سروس نیٹ ورک کا پہلا مرحلہ، کراچی میں مکمل ہوا، جس سے خطے کو بنیادی جغرافیائی سروے، زمینی انتظام، نقل و حمل اور بندرگاہوں کے نظام الاوقات کو مکمل کرنے میں مدد ملی۔ پاکستان بیدو سسٹم متعارف کرانے والا پہلا ملک بن گیا۔