مشرق وسطیٰ کے حوالے سے چین کی واضح پالیسی

2022/06/19 16:11:20
شیئر:

 

چین کی  وزارت خارجہ کے محکمہ امور ایشیا و افریقہ کے ڈائریکٹر  وانگ دی نے سولہ تاریخ کو  مصر کے دورے کے دوران  قاہرہ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں  مشرق وسطیٰ ، چین عرب  تعلقات اور یوکرین کی صورتحال سمیت مختلف موضوعات پر چین کے موقف پر روشنی ڈالی ۔ 
وانگ دی نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال ہنگامہ خیز  ہے اور سلامتی کی ترقی کو چیلنجز کا سامنا ہے۔ عالمی برادری کو مشرق وسطیٰ سے توجہ نہیں ہٹانی چاہیئے  اور مشرق وسطیٰ کے لوگوں  کی  حمایت میں نرمی  نہ لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ  چین نے ہمیشہ مشرق وسطیٰ ممالک کی حمایت کی ہے تاکہ علاقائی سلامتی کے مسائل کو یکجہتی اور تعاون کے ذریعے حل کیا جائے اور مشرق وسطیٰ کے عوام آزادانہ طور پر اپنی ترقی کی راہ  تلاش کریں ۔ 
جمہوریت اور انسانی حقوق کے معاملے پر چین اور مشرق وسطیٰ ممالک کے درمیان تعاون کے بارے میں وانگ دی نے کہا کہ جمہوریت اور انسانی حقوق تمام بنی نوع انسان کی مشترکہ قدر ہیں، نہ کہ چند ممالک کا پیٹنٹ اور  نہ ہی امریکہ کا کوئی خاص حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  بقا اور ترقی کے حقوق ترقی پذیر ممالک کے  بنیادی انسانی حقوق ہیں۔ ترقی کے بغیر تمام انسانی حقوق ناممکن ہوں گے، اور جمہوریت کو بھی گرہن لگ جائے گا۔ چین اور مشرق وسطیٰ ممالک نے  ہمیشہ مضبوطی سے ایک دوسرے کی حمایت کی ہے، اور امریکہ اور مغرب کی جانب سے جمہوریت اور انسانی حقوق کے مسائل کو سیاسی آلہ کار بنانے کی مخالفت  کی ہے ۔ 
روس اور یوکرین کی موجودہ صورتحال کے بارے میں وانگ دی نے کہا کہ دنیا کے 190 سے زائد ممالک کی اکثریت حصول امن اور مذاکرات کو فروغ  دینے کی حامی ہے۔ چین اور مشرق وسطیٰ ممالک سمیت 140 سے زائد ممالک  روس کے خلاف پابندیوں میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔  ان ممالک نے عملی اقدامات سے اپنا موقف بیان کیا ہے۔