23تاریخ کو
چینی صدر شی جن پھنگ نے 14ویں برکس سمٹ کی ورچوئل صدارت کرتے ہوئے ایک اہم خطاب
کیا، جس میں برکس ممالک پر زور دیا گیا کہ اپنی طاقت کو متحد کریں اور مل کر مستقبل
کی جانب بڑھیں۔
یہ ایک پیچیدہ صورتحال کے پس منظر میں منعقد ہونے والی اہم
سمٹ تھی ۔اس دوران ان اہم عوامل پر زور دیا گیا کہ عالمی امن کو برقرار رکھنے کے
لیے یکجہتی پر اصرار کریں، تعاون پر مبنی ترقی پر اصرار کریں، مشترکہ طور پر خطرات
اور چیلنجوں سے نمٹیں، اختراع پر اصرار کریں، تعاون ، کھلے پن اور جامعیت پر اصرار
کریں، اور اجتماعی حکمت اور طاقت کو اکٹھا کریں ۔ اجلاس میں منظور کردہ "بیجنگ
اعلامیہ" میں واضح طور پر کہا گیا کہ "ہم روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کی
حمایت کرتے ہیں"، امن برقرار رکھنے کے لیے ابھرتے ہوئے ترقی پذیر ممالک کی آواز کو
دنیا تک پہنچانا چاہتے ہیں۔
اس اہم سمٹ میں صدر شی نے اس سوال کا واضح جواب دیا کہ
برکس میں توسیع ہو گی۔انہوں نے کہا کہ "ہم بات چیت کے ذریعے برکس کی رکنیت میں
توسیع کے عمل کو آگے بڑھانے کی حمایت کرتے ہیں۔"