جی سیون سربراہی اجلاس کے دوران جرمن شہریوں کا احتجاج

2022/06/27 10:56:40
شیئر:

چھبیس تاریخ کو جرمنی کی ریاست  باویریا میں تین روزہ جی سیون سربراہی اجلاس منعقد ہوا۔ روس اور یوکرین کی صورتحال اس سربراہی اجلاس کا اہم موضوع ہے اور ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کے بحران پر بھی بات چیت ایجنڈے میں شامل ہے۔
بیرونی دنیا کا عمومی تاثر یہی ہے کہ جی سیون  کو اپنے قیام کے بعد سے گزشتہ 50 سالوں میں کبھی بھی ایسے شدید بحرانوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے جن میں روس یوکرین کے درمیان جاری تنازع ،تحفظ خوراک کا بڑھتا ہوا چیلنج، عالمی افراط زر میں شدت اور اقتصادی بحالی کی غیر یقینی صورتحال شامل ہیں۔علاوہ ازیں جی سیون  رہنماوں کو اجلاس کے دوران موسمیاتی تبدیلی کے نتائج اور موجودہ وبائی صورتحال پر بھی توجہ مرکوز کرنی ہے۔
جرمن چانسلر اولاف شولز  کے مطابق اگرچہ سربراہی اجلاس تمام مسائل کو حل نہیں کرے گا، لیکن اہم فیصلے کیے جائیں گے اور کچھ "مفید تیاریاں" کی جائیں گی۔
اجلاس سے متعلق جاری احتجاجی مظاہروں کے تناظر میں جرمنی نے ملک بھر سے تقریباً 18,000 پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا ہے اور فوجی ہیلی کاپٹرز، ہائی پریشر واٹر گنز  وغیرہ سمیت اعلیٰ معیاری سیکورٹی انتظامات کیے ہیں۔سربراہی اجلاس  کے  انعقاد سے قبل ،ہزاروں افراد نے میونخ میں ایک ریلی نکالی۔ 26 تاریخ کو اجلاس کے افتتاحی روز تقریباً 1,000 مظاہرین نے سربراہی اجلاس کے مقام پر "جی سیون کی مخالفت"، "اسلحے کی دوڑ بند کرو" اور "ماحولیات کو بچاؤ" جیسے نعرے بھی بلند کیے۔