اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے 28 جون کو اپنی تازہ ترین
رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ مارچ 2021 تک، ایک دہائی سے زائد عرصے تک جاری
رہنے والے شامی تنازعہ کے نتیجے میں تین لاکھ سے زیادہ عام شامی شہری ہلاک ہو چکے
ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2011 سے مارچ 2021 تک شام میں براہ راست
تصادم کے نتیجے میں مجموعی طور پر 306,000 سے زیادہ شہری مارے گئے۔ رپورٹ میں یہ
بھی بتایا گیا ہے کہ مارچ 2011 میں تنازعہ شروع ہونے کے بعد ایک دہائی کے دوران
تنازعات میں ہلاک ہونے والے شامی شہریوں کی تعداد جنگ چھڑنے سے قبل ملک کی
مجموعی آبادی کا 1.5 فیصد ہے ۔
اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق
مشیل بیچلیٹ نے کہا کہ رپورٹ میں ظاہر کی گئی کہ ہلاکتوں کی تعداد صرف ایسے
افراد پر مشتمل ہے جو براہ راست جنگی کارروائیوں میں جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے
ہیں ۔تنازعہ کے دوران طبی علاج ، خوراک اور دیگر بنیادی خدمات کے فقدان کے
باعث بالواسطہ اموات کا مزید خدشہ ہے ۔