امریکی ریاست ٹیکساس
میں حال ہی میں "امیگرنٹ ٹرک" کا سانحہ پیش آیا ۔ امریکی قانون نافذ کرنے والے
افسران کو ٹیکساس کے شہر سان انتونیو میں ایک لاوارث ٹرک سے بڑی تعداد میں تارکین
وطن کی لاشیں ملی ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد 51 ہو گئی ہے۔حالیہ برسوں میں امریکہ
میں تارکین وطن کی ہلاکتوں کے حوالے سے یہ ایک بدترین سانحہ ہے۔
اس سانحے کے بعد عالمی
برادری بالعموم صدمے کا شکار ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل دفتر نے بھی دکھ
کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا۔ امریکہ میں ایسا سانحہ پہلی بار پیش نہیں
آیا ہے۔ امریکہ میں غیر قانونی امیگریشن کا مسئلہ اب تک کیوں حل نہیں ہوا ہے؟اس کی
ایک اہم وجہ "بے جا طرف داری" ہے۔ امریکہ رواں سال وسط مدتی انتخابات کروائے گا،
اور امیگریشن کا مسئلہ ایک بار پھر دونوں جماعتوں کے درمیان سودے بازی کی صورت
اختیار کر چکا ہے۔
فی الحال، امریکہ کا
دعویٰ ہے کہ وہ اس سانحے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ میکسیکن ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے
والوں میں میکسیکو، گوئٹے مالا اور ہونڈورنس کے باشندے شامل ہیں۔ اس تناظر میں
امریکہ کئی سالوں سے لاطینی امریکہ کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر عمل پیرا ہے،
غیر قانونی امیگریشن کا مسئلہ بڑی حد تک امریکی تسلط کا نتیجہ ہے۔
لاطینی امریکی ممالک
امریکہ کی فوجی مداخلت، سیاسی جوڑ توڑ، اندھا دھند پابندیوں اور برآمدی افراط زر سے
کافی نقصان اٹھا چکے ہیں۔ کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ لاطینی امریکہ سے تارکین
وطن کے اخراج کی اہم وجوہات میں انتہائی غربت اور پرتشدد جرائم شامل
ہیں۔