امریکہ ،دنیا میں افراتفری کا سب سے بڑا سبب ہے۔سنہوا کا مضمون

2022/07/04 15:30:05
شیئر:

حال ہی میں سنہوا نیوز ایجنسی کے ایک مضمون شائع کیا جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد، امریکہ نےشمالی کوریا،ویتنام اور افغانستان سمیت دیگر ممالک میں بہت سی جنگیں شروع کیں۔

مضمون میں  براؤن یونیورسٹی کے واٹسن انسٹی ٹیوٹ کے پراجیکٹ  "جنگ کی لاگت" کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ "نائن الیون کے بعد کے دور" میں امریکہ کی طرف سے شروع کی گئی جنگوں کے سبب فوجیوں اورعام  شہریوں  کی اموات کی کل تعداد 929,000 تک ہو چکی  ہے۔کم از کم  38 ملین لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور یہ صرف ایک "محتاط اندازہ" ہے، اصل تعداد 49 ملین سے 60 ملین کے درمیان ہو سکتی ہے۔
براہ راست جنگیں شروع کرنے یا اس میں حصہ لینے کے علاوہ، امریکہ اکثر  "پراکسی وارز"  کی حمایت کرنے، دوسرے ممالک میں جاری خانہ جنگیوں کو ہوا دینے ،ہتھیار اور گولہ بارود فراہم کرنے اور حکومت مخالف قوتوں کو تربیت دینے سمیت مختلف طریقوں سے دوسرے ممالک کے داخلی  معاملات میں براہ راست یا بالواسطہ مداخلت کرتا ہے اور ان ممالک کے  سماجی استحکام، عوامی سلامتی اور اقتصادی ترقی کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے۔