پانچ جولائی کو پاکستانی پارلیمنٹ کی قومی
سلامتی کمیٹی نے کانفرنس کے دوران اس بات کی نشاندہی کی کہ پاکستانی حکومت
اور تحریک طالبان پاکستان کے درمیان مذاکرات پاکستانی آئین میں طے شدہ فریم ورک
کے تحت ہونے چاہئیں۔
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی سے متعلق
اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ افغان حکومت کی حمایت سے پاکستانی حکومت
ملکی اور علاقائی امن کو مستحکم کرنے کے لیے پاکستانی آئین کے فریم ورک کے
اندر پاکستانی طالبان کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ
پاکستان کی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی مذاکراتی عمل کی باضابطہ منظوری دے گی
اور آئین میں طے شدہ فریم ورک کے اندر مذاکراتی عمل کی نگرانی کے لیے ایک
"پارلیمانی نگرانی کمیٹی" قائم کرے گی۔