غیر ملکی سرمایہ کار چینی منڈی کے حوالے سے پر امید ہیں، سی ایم جی کا تبصرہ

2022/07/10 16:27:04
شیئر:

 سات جولائی کو، چین اور جرمنی نے تجارتی تعاون کے 200 ملین یورو کی سرمایہ کاری پر مبنی  10 منصوبوں کے ایک بڑے آرڈر پر دستخط کیے۔ یہ ایک نئی واضح مثال ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار چینی منڈی کے حوالے سے کس قدر پر امید ہیں ۔
عالمی انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کی طرف سے جاری کردہ گلوبل انوویشن انڈیکس کی درجہ بندی کے مطابق چین 2012 میں 34 ویں نمبر پر تھا اور ترقی کرتے ہوئے 2021 میں 12 ویں نمبر پر آ گیا ہے ۔ چین اس وقت کامیابی کے ساتھ  اختراعی ممالک کی صف میں داخل ہو چکا ہے۔ پچھلی دہائی کے دوران چین نے جدت طرازی اور ہائی ٹیک ترقی کے میدان میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں جو کہ دنیا کی طرف سے تسلیم شدہ حقیقت ہے۔
چین اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کی حالیہ ملاقات میں چین نے نشاندہی کی کہ امریکہ شدید قسم کے "چائنا فوبیا" کا شکار ہے۔ اگر  "خطرے کی توسیع" کےاس رجحان  کو جاری رکھنے کی اجازت دی جاتی ہے تو چین کےحوالے سے امریکی پالیسی ایک بند گلی میں داخل ہوجائے گی ۔چند روز قبل امریکہ کی نیشنل انٹیلی جنس کونسل کے سابق چیئرمین اور ہارورڈ یونیورسٹی کے مشہور پروفیسر جوزف نائے نے اپنے ایک مضمون میں نشاندہی کی تھی کہ ایک اچھی حکمت عملی ایسی ہونی چاہئے کہ جس میں امریکہ اور چین کو باہمی تعاون کے ساتھ ساتھ مقابلے کی اجازت دی جائے۔ چین،شفاف اور مثبت مقابلے کا خیرمقدم کرتا ہےاور بدنیتی پر مشتمل زیرو سم گیم کی بھرپور  مخالفت کرتا ہے۔