آبادی کے مسائل پر توجہ، ہر ایک کی قسمت اور مستقبل پر توجہ ہے

2022/07/11 18:13:21
شیئر:

11 جولائی کو آبادی کا 33 واں عالمی دن ہے۔ اقوام متحدہ نے آبادی کے مسائل پر لوگوں کی توجہ مبذول کروانے کے لیے 1990 میں عالمی یوم آبادی منانے کا اعلان کیا تھا۔

گزشتہ برسوں میں عالمی یوم آبادی کے موضوعات سے، ہم بخوبی دیکھ سکتے ہیں کہ آبادی کے مسائل کا تعلق اس کرہ ارض پر رہنے والے ہر فرد کی بھلائی اور مستقبل سے ہے، جیسے کہ 2000 میں "خواتین کی زندگیاں بچائیں"،  2001 میں"آبادی، ترقی اور ماحولیات"، 2020 میں کووڈ -۱۹ کی وبا کے  بحران کے تناظر میں  خواتین اور لڑکیوں کی صحت اور حقوق کی حفاظت " وغیرہ ۔ یہ تمام موضوعات آبادی کے مسائل پر درپیش متعدد چیلنجوں کے حوالے سے  بین الاقوامی برادری کی توجہ کی عکاسی کرتے ہیں، کیونکہ ان کا تعلق سماجی و اقتصادی ترقی اور روزگار، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، خوراک اور توانائی سمیت  تمام پہلوؤں سے ہے جو ہر ایک  فرد  سے وابستہ ہیں۔دوسرے الفاظ میں ان کا تعلق ہم میں سے ہر ایک کی قسمت اور مستقبل سے ہے۔

آبادی کا مسئلہ بالآخر ایک انسانی مسئلہ ہے۔چین میں رواں سال آبادی کے عالمی دن کا موضوع ہے "زندگی سب سے پہلے، مستقبل کے لئے جدوجہد"، جو لوگوں کے معاش اور انسانی حقوق سے متعلق تمام مسائل پر چینی حکومت کے واضح موقف کے عین مطابق ہے:عوام سب سے پہلے ، زندگی سب سے  پہلے ، اور بھرپور عزم کے ساتھ لوگوں کے روزگار اور ترقی کے حق کا دفاع کریں۔جیسا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا، "لوگوں کو اچھی زندگی گزارنے دیں ، یہ ہمارے تمام امور کا پہلا اور آخری نقطہ ہے ۔"

اس نظریے کی روشنی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا  اور چینی حکومت نے اپنے مشن اور عوام کے لیے زبردست پیش قدمی کی ہے اور کامیاب کہانیوں کی بے شمار مثالیں موجود ہیں۔  2021 میں چین نے غربت کے خلاف جنگ میں ایک جامع فتح حاصل کی ہے، ہزاروں سال کی ترقیاتی تاریخ میں پہلی مرتبہ چینی قوم نے مجموعی طور پر غربت کا خاتمہ کرتے ہوئے تاریخ کی کتاب میں ایک اور معجزہ رقم کر دیا ہے۔ کووڈ- ۱۹وبا  کے خلاف جنگ میں، چین میں کیسز  اور اموات کی شرح کم ترین رہی ہے۔ لوگوں کے زندگی کے حق کا ہر قیمت پر دفاع کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ  خواتین اور بچوں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کی گئی ہے۔  2019 میں چینی حکومت کے  جاری کردہ وائٹ پیپر "عوامی جمہوریہ چین کی  70 سالہ تاریخ میں خواتین کے حقوق  کی ترقی اور پیشرفت " ظاہر کرتا ہے کہ چینی خواتین کا سیاسی مقام، تعلیم کا درجہ، صحت کی حیثیت اور سماجی تحفظ کی سطح کے لحاظ سے بہت بہتری آئی ہے۔

 رواں سال آبادی کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئتریس نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ لوگوں کو مکمل طور پر بااختیار بنا کر ہی صحت مند معاشرے کی تعمیر کی جا سکتی ہے۔آج، افرادی اور  مالیاتی  سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ ایسے جامع اور پیداواری معاشروں کی تعمیر کی جا سکے جو انسانی اور تولیدی حقوق کو برقرار رکھتے ہوں۔ صرف اسی صورت میں ہم دنیا کو درپیش بے پناہ چیلنجوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور ایک ایسی دنیا تشکیل دے سکتے ہیں جہاں صحت، احترام اور تعلیمی حقوق  ہر ایک کے لئے حقیقت کا روپ دھار سکیں ، نہ کہ استحقاق اور کھوکھلے وعدے۔

چینی حکومت نے ہمیشہ آبادی کی ترقیاتی حکمت عملی کو بہت اہمیت دی ہے۔حالیہ برسوں میں چین نئے تقاضوں کے تحت آبادی کی پالیسیوں کو فعال طور پر ایڈجسٹ اور تشکیل دے رہا ہے، آبادی  کی پالیسی کو بہتر سے  بہتر بنا رہا ہے، روایتی اخلاقیات  کو بھرپور طریقے سے فروغ دے کر  چینی خصوصیات کی حامل آبادی کی صحت مند ترقی کی  راہ تلاش  کر رہا ہےتاکہ  آبادی کے عالمی مسائل کے حل میں  چینی حل اور چینی دانش کا حصہ ڈالا جا سکے۔