امن کارروائیوں کی اسٹریٹجک کمیونیکیشن کو چار پہلوؤں سے مضبوط بنایا جانا چاہیئے، اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب

2022/07/13 11:00:50
شیئر:

۱۲ جولائی کو اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب چانگ جون نے سلامتی کونسل کے امن مشن میں اسٹریٹجک کمیونیکیشن کے بارے میں منعقدہ کھلے مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسٹریٹیجک کمیونیکیشن کو چار پہلوؤں سے مضبوط بنایا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹجک کمیونیکیشن ،امن قائم کرنے کے عمل کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دے سکتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ امن کے قیام سے دنیا کی بہتر خدمت بھی ہو سکتی ہے۔ چین کا خیال ہے کہ اسٹریٹجک کمیونیکیشن کو چار پہلوؤں سے مضبوط کیا جانا چاہیے:
پہلا، مضبوط ترشراکت داریاں قائم کی جانی چاہیئں ۔ دوسرا، امن فوج کی مزید بہتر حفاظت کو یقینی بنایا جانا چاہیئے۔ تیسرا، امن آپریشنز پر موثر عملدرآمد کو فروغ دیا جانا چاہیئےاور چوتھا، اسٹریٹجک کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کی تعمیر کو مضبوط بنایا جانا چاہیئے۔
چانگ جون نے کہا کہ  چین عملی اقدامات کے ساتھ اپنے امن مشن کو پورا کر رہا ہے۔ چین نے اپنے تربیتی نظام میں اسٹریٹجک کمیونیکیشن کو شامل کیا ہےاور فوجی تعاون کرنے والے متعددممالک کی امن فوج کو کمیونیکیشن کی مہارت کو بہتر بنانے کے لیے ٹارگٹڈ ٹریننگ فراہم کی ہے۔ چین امن پسند ممالک کے ساتھ مل کر بین الاقوامی امن اور سلامتی کے تحفظ میں تعاون جاری رکھے گا۔