روس یوکرین تنازع کے یورپ پر مرتب ہونے والے شدید اثرات ،سی ایم جی کا تبصرہ

2022/07/14 22:44:09
شیئر:

یورپی یونین کی سب سے بڑی معیشت جرمنی میں اس وقت اسٹریٹ لائٹس مدھم ہیں، گرم پانی محدود وقت کے لیے دستیاب ہے، سوئمنگ پول بند ہیں، ہیٹنگ کے بل بڑھنے والے ہیں اور  صورت حال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ یورپ جانے والی روس کی سب سے بڑی قدرتی گیس پائپ لائن نارڈ اسٹریم۔ون11   سے 21 جولائی تک دیکھ بھال کے لیے معطل ہے۔

روس یوکرین تنازع شروع ہونے کے بعد، یورپ نے روس کے خلاف امریکی پابندیوں کی پیروی کی، اور روس نے یورپ کو قدرتی گیس کی سپلائی کم کر دی، جس سے یورپی قدرتی گیس کی قیمتیں بڑھ  چکی ہیں۔توانائی کے بحران کی زد میں یورپی شہریوں کو مشکلات سے دوچار زندگی گزارنا پڑ رہی ہے۔نہ صرف جرمنی بلکہ روسی یوکرائنی تنازع کے بھنور میں پھنسے دیگر یورپی ممالک کو عموماً یہ خدشہ لاحق ہے کہ نارڈ اسٹریم۔ون مکمل طور پر منقطع ہو جائے گی۔ فرانسیسی وزیر خزانہ لی مائیر نے خبردار کیا کہ روسی گیس کی سپلائی میں مکمل خلل کے لیے تیار رہیں۔ آسٹریا نے قدرتی گیس کو ممکنہ حد تک دوسرے ایندھن سے تبدیل کرنے کے لیے "ابتدائی وارننگ" کا طریقہ کار شروع کیا ہے۔ اٹلی نے کوئلے کے پاور پلانٹس پر پیداواری پابندیاں اٹھا لی ہیں۔ یونان کوئلے کی کان کنی کو تیز کرنے اور قدرتی گیس کے پاور پلانٹس کو ڈیزل پاور پلانٹس میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ لیکن مختصر مدت میں یورپ کے لیے روسی گیس کا متبادل تلاش کرنا مشکل ہو جائے گا۔ "واشنگٹن پوسٹ" نے کہا کہ روس کی جانب سے گیس کی سپلائی میں کٹوتی یورپ میں "شدید سردی" لائے گی۔

 حقائق نے بارہا ثابت کیا ہے کہ یکطرفہ پابندیوں سے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ نئے مسائل پیدا ہوں گے۔ غلط راستے پر امریکہ کی پیروی کرنے کے بجائے، یورپی سیاست دانوں کو امن اور مذاکرات کے ذریعےموسم سرما کے آمد سے قبل بحران کے خاتمے کے لیے مزید فعال اور موثر طریقے تلاش کرنے چاہییں۔