چین کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، سال کی پہلی ششماہی میں،ملک کی جی ڈی پی
56.2642ٹریلین یوآن رہی ، جس میں سالانہ بنیادوں پر اضافے کا تناسب 2.5 فیصد ہے۔
اس سے چینی معیشت کی مضبوط لچک کی عکاسی ہوتی ہے ۔
یہ بات قابل توجہ ہے کہ سال
کی پہلی ششماہی میں، چین کی سی پی آئی میں سالانہ بنیادوں پر 1.7 فیصد اضافہ ہوا،
جو یورپی اور امریکی ممالک کے 8 فیصد اضافے سے نمایاں کم ہے ۔
مزید برآں،
چونکہ رواں سال کے آغاز سے بین الاقوامی اجناس کی قیمتیں، خاص طور پر خوراک اور
توانائی کی قیمتیں بلند رہی ہیں ، چین نے بیرونی ماحول کی غیر یقینی صورتحال کے
تناظر میں ملک میں خوراک اور توانائی کی وافر پیداوار سے قیمتوں کے استحکام کو
مؤثر طریقے سے یقینی بنایا ہے۔
مستقبل میں، وبا کی روک تھام اور کنٹرول کی
صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ پالیسی کے مزید مثبت اثرات سامنے آئیں گے ۔یوں چین
کی بڑی معیشت، وسیع مارکیٹ ، مضبوط ترقی اور منافع جیسی خوبیوں سے مزید استفادہ
کیا جائے گا۔