امریکہ شام کے تیل کے وسائل کو لوٹنے میں مصروف عمل

2022/07/18 11:02:52
شیئر:

 

شامی بحران کے آغاز کے بعد سے امریکہ شام کی صورت حال میں مسلسل گڑبڑ کا موجب ہے اور شامی حکومت کی علاقائی سالمیت کی بحالی کے عمل کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ اس وقت بھی، شام میں غیر قانونی تعینات امریکی فوجی اور اس کی حمایت یافتہ حزب اختلاف کی مسلح افواج شامی تیل کے وسائل کو لوٹنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، جس سے شام کی قومی معیشت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ مقامی لوگوں کی جانب سے اس کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔
2015سے، امریکہ نے شامی حکومت کی اجازت کے بغیر شمال مشرقی شام میں کھلے عام اپنے فوجی تعینات کیے ہیں، اور شام کے تیل کے وسائل کو چوری کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ 2021 میں، شام کی یومیہ تیل کی پیداوار تقریباً 85,900 بیرل ہو چکی تھی، جس میں سے 70,000 بیرل امریکہ اور اس کے حمایت یافتہ باغیوں کے ہاتھوں لوٹا جا رہا ہے جبکہ شام کی مقامی مارکیٹ کے لیے صرف 16,000 بیرل سے کم دستیاب ہے۔
اس سے قبل شام اور روس بارہا امریکی چوری کی مذمت کر چکے ہیں۔ شام کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ طاقت کے ذریعے دوسرے ممالک کے وسائل چرانے کا امریکی طرز عمل "بحری قزاقی" ہے۔ شام میں مقامی لوگوں نے بھی  امریکی فعل کی بارہا شدید مذمت کی ہے۔