امریکہ سنکیانگ کی ترقی کو "ہیک" نہیں کر سکتا ہے ،سی ایم جی کا تبصرہ

2022/07/20 10:33:47
شیئر:

 

امریکی محکمہ خارجہ نے حال ہی میں ایک نام نہاد سالانہ رپورٹ کانگریس کو پیش کی ہے جس میں چین کے سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے میں نسل کشی اور جبری مشقت کے حوالے سے الزام تراشی کی گئی ہے۔رپورٹ میں سنکیانگ کو عالمی صنعتی چین سے الگ کرنے اور سنکیانگ میں مصنوعی عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے انسانی حقوق کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا ہے، تاکہ چین کی ترقی کو روکنے کے مقصد کو حاصل کیا جا سکے۔

درحقیقت، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ امریکہ کسی بھی قسم کی رپورٹ، حکمت عملی، یا بل لے کر آئے، وہ چین کے سنکیانگ کو "ہیک" نہیں کر سکتا ہے۔ کیونکہ ایک محفوظ، خوشحال اور کھلے ترقیاتی راستے پر گامزن سنکیانگ کا نام نہاد "نسل کشی" اور "جبری مشقت" سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ابھی حال ہی میں عید الاضحی کے دوران سنکیانگ میں کل 8.8578 ملین سیاح آئے، جس میں سالانہ 9.84 فیصد کا اضافہ ہے۔ سیاحت کی تیز رفتار ترقی سنکیانگ کی مستحکم اور پائیدار ترقی کا واضح ثبوت ہے۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2016 سے 2021 تک، سنکیانگ کی درآمدات اور برآمدات کا مجموعی حجم 139.8 بلین یوآن سے بڑھ کر 156.9 بلین یوآن ہو چکا ہے، جس میں تجارتی شراکت دار 170 سے زائد ممالک اور خطوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ رواں سال کے پہلے پانچ مہینوں میں سنکیانگ کی درآمدات اور برآمدات کا مجموعی حجم 67.41 بلین یوآن رہا ہے جس میں 30.9 فیصد کا اضافہ ہے۔علاوہ ازیں ، اقتصادی اور تجارتی تعاون کے لیے "دوستوں کا حلقہ" مسلسل پھیل رہا ہے۔اقتصادی ترقی براہ راست روزگار کو فروغ دیتی ہے۔ رواں سال کے پہلے پانچ مہینوں میں سنکیانگ کے شہری علاقوں میں 263,000 نئی ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔ موجودہ عالمی معاشی ابتری کے تناظر میں یہ کامیابی سنکیانگ کی معیشت کی لچک کو ظاہر کرتی ہے۔