چین میں انڈونیشیا کے صدر جوکو وڈوڈو کے نقشِ پا

2022/07/24 15:53:31
شیئر:

پچیس جولائی کو انڈونیشیا کے صدر جوکو وڈوڈو اپنا پانچواں دورہ چین شروع کریں گے۔ صدرجوکو وڈوڈو اپنی عملیت پسندی اور عوام دوست انداز کے لیے مشہور ہیں ، 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد  انہوں نےانڈونیشیا کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو بھرپورانداز میں فروغ دیا اور انڈونیشیا کی "میرین فلکرم" حکمت عملی اور چین کے "دی بیلٹ اینڈ روڈ" انیشیٹو کے درمیان اسٹریٹجک ربط کو مستعدی سے فروغ دیا۔ وہ اپنی فیصلہ کن انتظامی قوت اور چین کے ساتھ دوستانہ تعاون پر مبنی تعلقات کو فروغ دینے کے بارے میں مضبوط موقف رکھنے کی وجہ سےقابلِ احترام مانے جاتے ہیں. آئیے ان کے دورِ صدارت میں چین میں ان کے قدموں کے نشانات پر ایک نظر ڈالتے ہیں


چین کا پہلا دورہ: نومبر 2014
انڈونیشیا کے صدر کاحلف اٹھانے کے ایک ماہ سے بھی کم وقت میں جوکو وڈوڈو ،اپیک رہنماؤں کے غیر رسمی اجلاس2014 میں شرکت کے لیے اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر بیجنگ آئے اور چینی صدر شی جن پھنگ کے ساتھ ملاقات  کی۔یہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان پہلی باضابطہ ملاقات تھی۔ 

چین کا دوسرا دورہ: مارچ 2015
مارچ 2015 میں، صدر جوکو وڈودو نے ایک مرتبہ پھر چین کا دورہ کیا،انہوں نے چینی صدر شی جن پھنگ کے ساتھ ملاقات  کی اور 2015 کے بوآوایشیائی فورم کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کی۔ تب سے چین کے ساتھ جیت جیت پر مبنی تعاون کا ایک نیا باب کھلا ہے۔

چین کا تیسرا دورہ: ستمبر 2016
ستمبر 2016 میں، صدر جوکو وڈوڈو نے چین کے شہر ہانگ چو میں G20 سربراہی اجلاس میں شرکت کی اور صدر شی جن پھنگ کے ساتھ ملاقات کی۔  جوکو وڈوڈو، جو انڈونیشیا میں اوسط، چھوٹے اور مائیکرو انٹرپرائزز کی ترقی کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں انہوں  نے اپنے دورے کے دوران ہانگ چو میں علی بابا ای کامرس پارک کا دورہ کیا۔ انہوں نے انڈونیشیا فنانس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔

چین کا چوتھا دورہ: مئی 2017
مئی 2017 میں بیلٹ اینڈ روڈ کے بین الاقوامی تعاون کا پہلا اعلی سطحی فورم بیجنگ میں منعقد ہوا۔صدر جوکو ڈوڈو نے  اس فورم میں شرکت کی اور صدر شی جن پھنگ کے ساتھ ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران، جوکو وڈوڈو نے  "دی بیلٹ اینڈ روڈ" انیشیٹو اور چین کی جانب سے اس فورم کی میزبانی کو  بےحد سراہتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ  "دی بیلٹ اینڈ روڈ" کی تعمیر سے انڈونیشیا اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔