جاپان کے"ڈیفنس وائٹ پیپر" کا 2022 ورژن ، چین سے متعلق تعصب سے بھرا ہوا ہے،چینی وزارت دفاع

2022/07/26 16:17:14
شیئر:

بائیس جولائی کو جاپانی حکومت نے "ڈیفنس وائٹ پیپر2022 ورژن "کی منظوری دی جس میں کہا گیا ہے کہ چین کی دفاعی پالیسی اور فوجی تعمیر میں "شفافیت کا فقدان" ہے اور چین مشرقی و جنوبی بحیرہ چین میں موجودہ صورتحال کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔وائٹ پیپر  میں تائیوان سے متعلق مواد میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اس حوالے سے چینی وزارت دفاع کے ترجمان وؤ چھیان نے کہا کہ جاپان کی جانب سے"ڈیفنس وائٹ پیپر" کے 2022 ورژن میں چین سے متعلق مواد، حقائق کی نفی کرتا ہے اور تعصب سے بھرا ہوا ہے۔ وائٹ پیپر میں چین کے قومی دفاع ،فوجی تعمیرات اور معمول کی فوجی سرگرمیوں کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ تبصرہ کیا گیا ہے،جس سے جان بوجھ کرچین کےنام نہاد  "فوجی خطرے" کے تصور کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے، چین کے اندرونی معاملات میں شدید مداخلت کی گئی ہے، اور خطے میں تناؤ پیدا کیا گیا ہے۔ چین اس پر شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کرتا ہے۔
چین ثابت قدمی کے ساتھ پرامن ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور دفاعی نوعیت کی قومی دفاعی پالیسی اور فعال دفاع کی فوجی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ چین کی جانب سے قومی دفاع اور فوجی تعمیر کو مضبوط بنانے کا مقصد قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا تحفظ کرنا نیز عالمی برادری کو عوامی تحفظ کی مصنوعات کی بہتر فراہمی ہے۔ تاریخ نےپہلے بھی  ثابت کیا ہےاور تاریخ آئندہ بھی ثابت کرتی رہے گی کہ چینی فوج عالمی امن کو برقرار رکھنے میں ہمیشہ ایک مضبوط قوت رہی ہے۔
تائیوان کا معاملہ خالصتاً چین کا اندرونی معاملہ ہے اور اس میں کسی بیرونی مداخلت کی اجازت نہیں ہے۔ آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے ہم وطن کبھی نہیں بھولیں گے کہ جاپان نے جارحیت کے ذریعے تائیوان پر زبردستی قبضہ کر لیا تھا۔ جاپان کی نوآبادیاتی حکمرانی کےجرائم ان گنت   ہیں۔ جاپان ،چینی عوام پر ناقابل تردید تاریخی جرم کا ذمہ دار  ہے۔ تائیوان کے معاملے میں مداخلت کے لیے جاپان کی جانب سے"ڈیفنس وائٹ پیپر" کا استعمال ،بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں اور تائیوان کے معاملےپر چین کے ساتھ جاپان کے وعدے کی خلاف ورزی ہے۔ یہ چین-جاپان تعلقات کی سیاسی بنیاد کو مجروح کرتا ہےاور آبنائے تائیوان میں کشیدگی کو بڑھاتا ہے۔ یہ سراسر غلط اور انتہائی خطرناک ہے۔ دیاؤ یو جزائر اور ان سے منسلک جزائر چین کا موروثی حصہ ہیں، دیاؤ یو جزائر کے پانیوں میں چین کا گشت جائز ہے، جس پر جاپان کو غیر ذمہ دارانہ تبصرے کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ چین کے پاس بحیرہ جنوبی چین کے جزائر اور ان کے ملحقہ پانیوں پر ناقابل تردید خودمختاری ہے اور اس نے ہمیشہ بین الاقوامی قانون کے مطابق بحیرہ جنوبی چین کے تمام ممالک کی جانب سے جہاز رانی اور اوور فلائٹ کی آزادی کا احترام اور تحفظ کیا ہے۔ جاپان بحیرہ جنوبی چین کے معاملے میں فریق نہیں ہے، بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر اختلافات کا بیج بونا، امریکہ کا ہم آواز ہونا اور تنازعات کو ہوا دینا غیر ذمہ دارانہ ہے۔ چینی فوج قومی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ، قومی سمندری حقوق اور مفادات کے تحفظ اور علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کا عزم، صلاحیت اور اعتماد رکھتی ہے۔