چینی صدر شی جن پھنگ اور انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو کی ملاقات

2022/07/26 20:03:15
شیئر:

چھبیس جولائی کو چین کے صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں دورے پر آئے ہوئے انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو  سے ملاقات کی۔ 
دونوں صدور نے خوشگوار اور دوستانہ ماحول میں ملاقات کی ۔دونوں فریقوں نے چین اور انڈونیشیا کے تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی امورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور کئی اہم اتفاق رائے کا حصول ہوا۔ چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے بھی صدر جوکو ویدودو سے ملاقات کی۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ جوکو ویدودو   بیجنگ سرمائی اولمپکس کے بعد  چین آنے والے پہلے غیر ملکی سربراہ ہیں جس سے دونوں ممالک کے لیے تعلقات کی ترقی کی اہمیت کی عکاسی ہوتی ہے۔ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ چین اور انڈونیشیا کے تعلقات کو  فروغ دینا نہ صرف دونوں ممالک کے طویل مدتی مشترکہ مفادات کے مطابق ہے بلکہ اس کے علاقائی اور عالمی سطح پر بھی مثبت اور دور رس اثرات مرتب ہوئے ہیں۔شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین اور انڈونیشیا کو مل کر کام کرنا چاہیے، بڑے ترقی پذیر ممالک کی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنا چاہیے، کھلی علاقائیت پر عمل کرنا چاہیے، عالمی حکمرانی کو آگے بڑھانے کے لیے مشرقی دانش فراہم کرنی چاہیے اور ایشیا کی مضبوطی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
جوکو ویدودو نے کہا کہ انڈونیشیا ،دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مسلسل مستحکم کرنے اور علاقائی امن اور عالمی ترقی کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار  ہے۔ انڈونیشیا غربت کے خاتمے میں چین کی شاندار کامیابیوں کو سراہتا ہے اور چین کے کامیاب تجربے سے سیکھنا چاہتا ہے۔
دونوں صدور نے یوکرین کے بحران اور دیگر مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر اپنے یقین کا اظہار کیا کہ عالمی برادری کو امن مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے چاہئیں اوربہت مشکلات کے بعد حاصل ہونے والے  علاقائی امن و استحکام کی مشترکہ طور پر  حفاظت کرنی چاہیے۔