افغانستان وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کو ملانے والا مرکز بننے کی کوشش کرے گا،افغان طالبان

2022/07/27 09:41:34
شیئر:
مقامی وقت کے مطابق 26 تاریخ کو ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں "سیکیورٹی اور اکنامک ڈویلپمنٹ" کے موضوع پر افغانستان کے امور کے حوالے سے  بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی۔
اجلاس میں افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کہا کہ نئی افغان حکومت اس بات کی ضمانت دیتی ہے کہ افغانستان علاقائی عدم استحکام کا ذریعہ نہیں بنے گا، افغان سرزمین القاعدہ اور دیگر بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال نہیں ہوگی، اور یہ کہ افغانستان وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے ممالک کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
متقی نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کی موجودہ حکومت کا اگلا ہدف باہمی احترام کی بنیاد پر دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنا اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
متقی نے افغانستان میں غربت کی بڑی وجوہات کے طور پر پے درپے جنگوں اور امریکی پابندیوں کی طرف بھی اشارہ کیا۔انہوں نے کہا کہ  افغان فریق نے اپنے وعدے پورے کیے ہیں، اور اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ  متعلقہ وعدوں کو پورا کرے۔