افغان عبوری حکومت کا امریکہ سے افغان مرکزی بینک کے اثاثوں کو غیرمنجمد کرنے پر زور

2022/07/30 17:24:38
شیئر:

امریکی اور طالبان حکام نے حال ہی میں افغان مرکزی بینک کے اربوں ڈالرز کے اثاثوں کو ٹرسٹ فنڈ تک منتقل کرنے کی تحویز پر تبادلہ خیال کیا۔اگرچہ مذاکرات میں کچھ پیش رفت کا انکشاف ہوا ہے مگر فریقین کے درمیان  افغان مرکزی حکومت کے عہدے داروں کی نامزدگیوں پر بدستور اختلافات موجود ہیں۔

گزشتہ سال اگست میں ،امریکہ کی جانب سے افغان اثاثوں کو منجمد  کیے جانے کے بعد سے مقامی مالیاتی نظام تقریباً تباہ ہوچکا ہے اور کرنسی کی شدید قلت کا مسئلہ درپیش ہے۔عالمی برادری کی امداد کی بدولت اگرچہ افغانستان کی معیشت مستحکم ہورہی ہے تاہم یہ اب بھی پرامید نہیں ہے۔ افغان عبوری حکومت کے ترجمان زبیح اللہ مجاہد سمیت دیگر اعلیٰ عہدے دارں نے امریکہ سے جلد از جلد افغان اثاثوں کو غیرمنجمد کرنے پر زور دیا۔رواں سال افغانستان زلزلے ، سیلاب اور خشک سالی سمیت متعدد قدرتی آفات کا شکار رہا ہے۔ جس سے معاشی صورتحال مزید سنگین ہو چکی ہے۔

علاوہ ازیں روس یوکرین تنازع سمیت دیگر بین الاقوامی مسائل کے سبب رواں سال افغانستان میں خوراک، کھاد اور پٹرول کی قیمتوں میں کافی زیادہ اضافہ ہوا ہے اور لوگوں کی زندگیوں کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔مقامی باشندوں  کا پرزور مطالبہ ہے کہ امریکہ فوری طور پر منجمد افغان اثاثے بحال کرے۔