امریکہ آبادی کی اسمگلنگ اور جبری مشقت سے متاثرہ اہم علاقہ ہے

2022/07/30 16:19:01
شیئر:

امریکی محکمہ خارجہ نے حال ہی میں جبری مشقت اور جسم فروشی سمیت آبادی  کی اسمگلنگ سے متعلق ایک سالانہ رپورٹ جاری کی جس میں دوسرے ممالک پر الزامات لگاتے ہوئے اپنے ملک کو  بہترین درجے والا ملک سمجھنے کا دعوی کیا گیا  ہے۔

تاہم ، گذشتہ نومبر میں وزارت انصاف کی ویب سائٹ میں پیش کردہ  ایک واقعے سے اس "سیوڈو ہولی ملک" کا اصل چہرہ سامنے آیا ہے۔ جنوبی جارجیا میں 100 سے زیادہ میکسیکن اور وسطی امریکی افراد  کو جبری مشقت پر مجبور کیا گیا۔   وہ بندوق برداروں کی نگرانی میں دن کے وقت اپنے ننگے ہاتھوں سے پیاز کھودتےہیں   اور پیاز  کی ایک بالٹی میں صرف 20 سینٹ کما تے ہیں  ۔ وہ رات کے وقت کافی کھانے اور صاف پانی کے بغیر بھیڑ میں رہتے ہیں۔ 200 سال سے زیادہ پہلے  امریکہ میں سیاہ فام غلاموں جیسے  مزدوری کے حالات میں کم از کم دو افراد بالآخر مر  چکے ہیں ۔

علاوہ ازیں امریکہ میں بچوں کی مزدوری کا مسلہ بھی بہت نسگین ہے  ۔امریکہ میں اب بھی تقریباً  پانچ لاکھ  بچے مزدور زرعی خدمات میں کام کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی مزدور تنظیموں نے کئی سالوں سے امریکہ  میں بچوں کی مزدوری کی سنگین صورتحال کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔

تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ امریکہ ، جو  خود کو "ڈیموکریٹک لائٹ ہاؤس" سمجھتا ہے ، غلام تجارت کا جرم ہوا کرتا تھا ، اور اب بھی آبادی کی اسمگلنگ اور جبری مشقت  سے متاثرہ اہم علاقہ ہے۔ وہاں خون اور آنسوؤں اور زندگی کو نقصان پہنچانے کا جرم اندھیرے میں جاری ہے۔