چینی اور پاکستانی ماہرین کے درمیان گورننس کے تجربات کا تبادلہ

2022/08/02 17:49:45
شیئر:

 

دو تاریخ کو چینی اور پاکستانی تھنک ٹینکس کے درمیان ایک مکالمے کا انعقاد کیا گیا جس میں دونوں ممالک میں گورننس کے تجربات کا تبادلہ کیا گیا۔اس موقع پر ایک تحقیقی رپورٹ بھی جاری کی گئی جس میں نئے عہد میں چین کی گورننس کا پاکستانی تناظر میں جائزہ لیا گیا ہے۔

 انسٹی ٹیوٹ آف کنٹیمپریری چائنا اینڈ ورلڈ اسٹڈیز کے صدر یو یون چھو ان نے امید ظاہر کی کہ دونوں فریقوں کے تحقیقی نتائج چین اور پاکستان کو گورننس اور انتظامی امور میں تجربات کے تبادلے کو مضبوط بنانے اور قریبی مکالمے کی تشکیل کو فروغ دینے کے لیے مفید تحریک فراہم کر سکتے ہیں۔مذکورہ رپورٹ میں پانچ اہم نکات پر توجہ دی گئی ہے۔ان میں ریاستی گورننس کے لیے صدر شی جن پھنگ کی حکمت عملی، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت ،جمہوری مشاورتی گورننس ،طویل مدتی ترقیاتی منصوبے  اور خطرات اور چیلنجوں کا فعال طور پر جواب دینا ، شامل ہیں۔رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اگرچہ چین اور پاکستان کے گورننس ماڈل مختلف ہیں لیکن اکثر پاکستانیوں کا خیال ہے کہ چین کی گورننس حکمت عملی ملکی امن کے حصول، سیاسی استحکام کو برقرار رکھنے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کا ایک نمونہ ہے۔ انہوں نے یہ امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان ریاستی گورننس کے تجربات کے تبادلے کے فروغ سمیت چین اور پاکستان کے درمیان قریبی تبادلوں اور تعاون کو فروغ ملے گا۔