30 جولائی کی شام کو ایک چارٹرڈ مسافر طیارہ 163 پاکستانی تاجروں کو لے کر چین کے شہر ہانگ چو کے شیاؤ شان ایئرپورٹ پر اترا۔ یہ ایک بین الاقوامی چارٹرڈ پرواز تھی۔ جس کا بندوبست ایوو شہر کے متعلقہ محکموں نے کیا تھا ، تاکہ وبا کے اثرات پر قابو پا کر خریداری کے لیے ایوو واپس آنے والے نئے اور پرانے غیر ملکی صارفین کی نقل و حمل کی فوری ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ ایوو میں چین کی مشہور چھوٹی اشیاء کی وسیع مارکیٹ واقع ہے۔
مذکورہ چارٹرڈ فلائٹ اس سال چین میں غیر ملکی تاجروں کو لے کر آنے والی پہلی چارٹرڈ فلائٹ بھی ہے، جس نے وبا کے پس منظر میں غیر ملکی تاجروں کے لیے چین میں خریداری کے لیے ایک نیا چینل کھولا ہے۔پہلی چارٹرڈ فلائٹ کے لیے پاکستانی تاجروں کا انتخاب کیا گیا، جس نے ایوو اور دیگر مقامات پر چین کی مارکیٹ میں پاکستانی تاجروں کا اہم کردار اور چین کی طرف سے دونوں ممالک کے درمیان روایتی دوستی کی قدر کو ظاہر کیا ہے ۔
یہ چارٹرڈ فلائٹ، حال ہی چین کے صوبہ ہینان میں اختتام پذیر ہونے والی دوسری کنزیومر ایکسپو ، اور بیجنگ میں منعقد ہونے والا 2022 کا سروس ٹریڈ فیئر، یہ تمام اقدامات چینی حکومت کے "چین کا دروازہ بند نہیں کیا جائے گا، یہ صرف زیادہ سے زیادہ کھلا رہے گا" کے پختہ وعدے پر عمل درآمد کے عملی ثبوت ہیں۔
دنیا میں وقوع پذیر ہونے والی ایک صدی کی سب سے بڑی تبدیلیوں اور بے مثال وبا کے تناظر میں ، عالمی اقتصادی بحالی سست روی کا شکار رہی ہے ۔ پائیدار ترقی کے لیے دنیا کو مزید "شیئرنگ پلیٹ فارمز" اور "تعاون کے مواقع" کی ضرورت ہے۔ دوسری بڑی معیشت اور دوسری سب سے بڑی صارف منڈی کے طور پر ، چین کھلے پن اور تعاون کے تاریخی رجحان کی پیروی کرتے ہوئے اپنی منڈی کو مزید کھول رہا ہے اور تعاون و رواداری کو مسلسل بڑھا رہا ہے ، یہ نہ صرف پڑوسی ممالک بلکہ عالمی معیشت کی بحالی اور عالمگیریت کے عمل کی پائیدار ترقی کے لیے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے ۔
مذکورہ چائنا انٹرنیشنل فئیر فار ٹریڈ ان سروسز جسے 2020 سے قبل "بیجنگ ٹریڈ فیئر" کہا جاتا تھا ، طلب اور رسد کو جوڑنے اور بین الاقوامی سروس ٹریڈ کے میدان میں کاروباری مواقع بانٹنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔یہ دنیا میں سب سے بڑی جامع نمائش ہے اور عالمی ٹریڈ ان سروس کے میدان میں چین کا سب سے بڑا اور معروف میلہ بھی ہے۔ اب تک، 65 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے اپنے ملک یا ان کے ہیڈکوارٹر کے نام سے اس سال کے سروس ٹریڈ فیئر میں شرکت کے لیے دستخط کیے ہیں۔ بین الاقوامی تنظیمیں جیسے کہ اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم اور عالمی موسمیاتی تنظیم اس ٹریڈ فئیر میں نمائشیں لگائیں گی اور فورمز اور اجلاس منعقد کریں گی. بیجنگ انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز کی
آرگنائزنگ کمیٹی اس میلے میں ٹریڈ ان سروسز کے ٹاپ 30 ممالک اور خطوں، دنیا کے ٹاپ 500 صنعتی و کاروباری اداروں کو شرکت کے لیے مدعو کرے گی۔ یہ میلہ ،چائنا امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ فیئر اور چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کے ساتھ مل کر ، دنیا کے لیے چین کے تین سب سے بڑے نمائشی پلیٹ فارمز کا حصہ بن گیا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک بھی اس پلیٹ فارم کو چینی مارکیٹ کو مزید دریافت کرنے، کاروباری مواقع بانٹنے اور دنیا کے ساتھ مشترکہ ترقی کے لیے استعمال کریں گے۔
جیسا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے زور دے کر کہا: "چین کی ترقی دنیا کے لیے ایک موقع ہے، اور چین اقتصادی عالمگیریت کا فائدہ اٹھانے والا اور معاون ہے۔" اس مقصد کے لیے، چین عملی اقدامات کے ساتھ بیرونی دنیا کے لیے اعلیٰ درجے کے کھلے پن کو مسلسل فروغ دے رہا ہے، ملکی اور غیر ملکی منڈیوں کو فروغ دے رہا ہے،ملکی اور بین الاقوامی دوہری گردشوں کو مربوط اور ہموار کر رہا ہے ،تاکہ عالمی معیشت کی بحالی اور ترقی میں مزید مثبت توانائی ڈالی جا سکے۔ اسی طرح چین میں خریداری کے لیے پاکستانی تاجروں کے وفود کی آمد ، بیجنگ انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز اور کنزیومر ایکسپو کی طرف سے دکھائی گئی زبردست کشش کے ذریعے ہم چینی مارکٹ پر دنیا کے تمام ممالک کے اعتماد اور توقعات کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔