متعدد ممالک کی مقتدر شخصیات کی جانب سےنینسی پیلوسی کے دورہِ تائیوان کی مذمت

2022/08/05 10:40:01
شیئر:

حال ہی میں امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی نے چین کے علاقے تائیوان کا دورہ کیا۔متعدد ممالک کی شخصیات نے نشاندہی کی کہ پیلوسی کے اس عمل سے چین کے اقتدار اعلی اور علاقائی سالمیت کی شدیدخلاف ورزی ہوئی ہے اور یہ بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے،جس کی عالمی برادری کومذمت کرنی  چاہیئے۔

اقوام متحدہ کے سابق انڈر سیکریٹری جنرل اور اطالوی ماہر سماجیات پینو آراکی کا کہنا ہے کی یہ چین کے خلاف کھلی اشتعال انگیزی ہے۔ تائیوان کی صورتحال سے ہر کوئی واقف ہے،جس میں اگر دسیوں ہزار کلومیٹر دور سےامریکہ مداخلت کرتا ہے تو یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

فلپائنی کالم نگار لی تیان رونگ نے کہا کہ امریکی معیشت کساد بازاری کا شکار ہے اور سیاست منقسم ہے۔ امریکہ صرف ایشیا اور دیگر ممالک کے لیے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک بڑی مصیبت ہے۔ پیلوسی کے عمل سے عدم استحکام پیدا کیا گیا ہے اور امریکی سیاست کے انتشار ظاہر ہوا ہے۔
راوانڈا کے ایک سینئر میڈیا پرسن اور "افریقہ چائنا ریویو" ویب سائٹ کے چیف ایڈیٹر جیرارڈ مبانڈا نے 3اگست کو ایک مضمون میں نشاندہی کی کہ پیلوسی کا یہ عمل ایک ایسا اقدام تھا جس سے سرخ لکیر کو عبور کیا گیا، جان بوجھ کر تناؤ پیدا کیاگیا، آبنائے تائیوان میں استحکام اور امن کو نقصان پہنچایا گیا اور چین کے اقتدار اعلی نیز  بین الاقوامی قوانین و تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے۔ بین الاقوامی برادری کی طرف سے اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔