5 تاریخ کو چین کی وزارت خارجہ کی رسمی پریس کانفرنس میں ترجمان ہوا چھون اینگ نے کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد سے 160 سے زائد
ممالک نے انصاف کے لیے آواز اٹھائی ہے اور پیلوسی کے تائیوان کے دورے کو سنگین اشتعال انگیزی ، انتہائی لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا اور اس کی مذمت کی ہے۔ ان سب نے کہا کہ وہ ایک چین کےاصول پر کاربند رہیں گے اور اپنے قومی اقتدار اعلیٰ اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں چین کی حمایت کرتے ہیں۔
مثال کے طور پر، افغانستان کی عبوری حکومت کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان ایک چین کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور تمام ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اشتعال انگیز اقدامات سے گریز کریں جس سے دوسرے ممالک کے قومی اقتدار اعلیٰ کی خلاف ورزی ہو۔ہوا چھون اینگ نے کہا کہ دنیا کی 80 فیصد سے زائد آبادی اور تقریباً 90 فیصد ممالک کے عوام چین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم سب اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے احترام کے لیے کھڑے ہیں، بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں، اور کسی بھی ملک کی دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دوسرے ممالک کے اقتدار اعلیٰ اور
علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ اب چین کے پیچھے 160 سے زیادہ ممالک ہیں، جو سب تاریخ کے درست جانب اور عدل و انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں۔