چین کی امریکہ-برطانیہ-آسٹریلیا جوہری آبدوز تعاون اور ایشیا پیسیفک میں "جوہری اشتراک" کی نقل کی سختی سے مخالفت

2022/08/09 11:40:37
شیئر:

چین کے سفیر برائےامورتخفیف اسلحہ   لی سونگ نے 8 اگست کو جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی 10ویں جائزہ کانفرنس سےخطاب  کرتے ہوئےاس معاملے پر چین کے موقف کو جامع طور پر واضح کیا۔ چین  جوہری آبدوزوں پر امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان تعاون کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، اور جاپان اور متعلقہ ممالک کو خبردار کرتا ہے  کہ وہ ایشیا- پیسفک علاقے میں "جوہری اشتراک"  سے باز رہیں۔
لی سونگ نے اس بات پر زور دیا  کہ امریکہ اور برطانیہ نے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے رکن ممالک کے طور پر اور جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاستوں کے طور پر، ڈھٹائی کے ساتھ جوہری آبدوز پاور ری ایکٹر اور  کئی ٹن کے  انتہائی افزودہ یورینیم کو غیر جوہری ہتھیاروں کی حامل ریاستوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ عمل سنگین جوہری پھیلاؤ کا باعث بن سکتا ہے اور اس سے دونوں ممالک کے "دوہرے معیار"  پوری طرح بے نقاب ہوتے ہیں۔ تینوں ممالک کا جوہری آبدوز تعاون ایشیا پیسیفک ممالک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، یہ ہتھیاروں کی دوڑ کو ہوا دیتا ہے، اور جنوبی بحرالکاہل کے نیوکلیئر ویپن فری زون اور جنوب مشرقی ایشیا کے نیوکلیئر ویپن فری زون کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے اغراض و مقاصد کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ چین تینوں ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ مذکورہ جوہری آبدوز تعاون کے فیصلے کو منسوخ کریں، اور ایشیا پیسفک خطے میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیےبہتر کردار  ادا  کریں۔